مسٹر پوری نے ننکانہ صاحب گرودوارہ میں جمعہ کو ہوئی توڑ پھوٹ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آج دو ٹویٹ کئے۔ انہوں نے لکھا ’’شری ننکانہ صاحب گرودوارہ میں ہوئے شرمناک واقعات سے ان سبھی لوگوں کی آنکھ کھل جانی چاہئے جو پاکستان میں مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم سے انکار کر رہے ہیں اور سي اےاے کی ضرورت سے منہ موڑ رہے ہیں۔ انہیں اور کیا ثبوت چاہئے‘‘؟
انہوں نے دیگر ٹویٹ میں لکھا کہ اس واقعات سے ظاہر ہے کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو کس طرح مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک ہندوستانی اور سکھ ہونے کے ناطے میں ان سبھی لوگوں کو سیکولر اور حساس نہیں مانتا جو زیادتیوں اور ظلم و ستم کی حقیقت کے تئیں اپنی آنکھیں بند کر کے بیٹھے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ننکانہ صاحب گرودوارہ پر جمعہ کو بڑا حملہ ہوا۔ بھیڑ نے گرودوارہ پر پتھراؤ کیا اور نام بدلنے اور سکھوں کو وہاں سے بھگانے کے بھی نعرے لگائے۔ واقعہ کے دوران گرودوارہ میں بڑی تعداد میں سکھ موجود تھے۔ گرودوارہ پر حملہ کرنے والی بھیڑ کی قیادت محمد حسن کا بھائی کر رہا تھا۔ محمد حسن نے ہی سکھ لڑکی جگجیت کور کو اغوا کرکے اس نکاح کر لیا تھا۔