لکھنو شہر قاضی مولانا خالد رشید فرنگی نے مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ سبھی عبادتگاہوں کو جلد سے جلد کھول دیا جائے۔
اب جب کہ حکومت نے 8 جون سے عبادت گاہ کولنے کا فرمان جاری کیا ہے، تو میری سبھی مذہبی رہنماؤں سے گزارش ہے کہ جو گائیڈ لائنز جاری ہو، ان پر پورا پورا عمل کریں جیسا کہ ابھی سبھی لوگ کرتے آرہے ہیں۔
حکومت نے بھلے ہی پانچویں مرحلے کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہو لیکن دارالحکومت لکھنؤ میں ابھی سے ہی کافی چہل پہل ہے، بازار میں دکانیں کھل رہی ہیں اور سڑکوں پر پہلے کی طرح بھیڑ ہونے لگی ہے۔