لوک سبھا میں کانگریس پارٹی رہنما ادھیرنجن چودھری، میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا اور راجیہ سبھا رکن پرتاپ سنگھ باجوہ نے مشترکہ طور پر کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت پارلیمانی ڈھانچہ پر حملہ کررہی ہے اور پارلیمنٹ میں تاناشاہی اپنارہی ہے۔اس تاناشاہی رویہ کا نتیجہ ہے کہ راجیہ سبھا سے آٹھ اپوزیشن اراکین کو بغیر کسی وجہ سے معطل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رکن کسان مخالف قانون کےخلاف آواز اٹھارہےتھے لیکن ڈپٹی چیئرمین نے ان کی بات نہیں سنی۔ اپوزیشن اراکین نے جب ووٹ اسپلیٹ طلب کیا تو ان کو یہ حق نہیں دیا گیا۔
انہوں نے اسے تاناشاہی قرار دیا اور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جمہوری نظام کا قلع قمع کرنا چاہتی ہے اور تاناشاہی رویہ اپنارہی ہے اور پارلیمنٹ من مانی کررہی ہے۔
کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت یہ خیال کر رہی ہے کہ اس قانون سے ایم ایس پی کو نقصان نہیں ہوگا اور یہ نظم برابر قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی نیت صحیح ہے کہ تو انہیں کسانوں کو گارنٹی دینی چاہئے اور یہ ذکر قانون میں کرنا چاہے کہ کسانوں کو ایم ایس پی دیا جائے گا اور جو کمپنی اس کی خلاف ورزی کرے گی اسے سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
'مرکزی حکومت جمہوریت کا احترام نہیں کرتی'
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے آرڈی ننس مسلسل غلامی کی طرف لے کر جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت اپنے آرڈی ننس میں نہ تو کم از کم سپورٹ قیمت دینے کی گارنٹی دے پارہی ہے اور نہ ہی فصلوں کے بازار کی قیمت کی یقین دہانی کرارہی ہے۔