یہ اطلاع مہاتما گاندھی کی 150 ویں جينتي کے اختتام کے موقع پر شائع ’آج کل‘ میگزین کے 'گاندھی خصوصی شمارہ' میں دی گئی ہے۔
انفارمیشن ٹرانسمیشن کی وزارت کی جانب سے 75 سال سے متواتر شائع ہو ر ہے اس میگزین کے اکتوبر کے شمارہ میں شائع ایک مضمون کے مطابق 1921 میں بنی فلم 'بھکت ودر' میں 'کھدر اور گاندھی ٹوپی' پہنے ایک کردار کو دکھایا گیا تھا۔ ممبئی میں فلم کو دیکھنے کے لئے اتنی بھیڑ امنڈی تھی کی پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑی تھی۔
![فائل فوٹو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/gettyimages-613482016_2709newsroom_1569548628_949.jpg)
اس فلم کو اس وقت کےسینسر بورڈ نے پابندی لگادی تھی۔
فلم صحافی اجے برهماتمج کے مضمون کے مطابق سینسر بورڈ نے اپنے حکم میں لکھا تھا کہ 'ہمیں پتہ ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں. یہ ودُر نہیں ہے۔ یہ گاندھی ہے اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔'
بعد میں یہ فلم چنئی اور حیدرآباد میں بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
![فائل فوٹو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/efde9n-vuaa3bhq_2709newsroom_1569577857_29.jpg)
ودُر کا کردار فلم کے اسٹوڈیو کے مالک دوارکا داس سمپت نے ادا کیا تھا۔
سمپت نے بعد میں بتایا کہ انہوں نے فلم کے فنکاروں سے کہہ رکھا تھا کہ 'وہ مجھے گاندھی ہی سمجھیں۔ ناظرین کو کچھ نہیں بتایا گیا تھا کہ ودُر میں گاندھی کی شبیہ ہے لیکن برطانوی حکام نے اسے پہلے ہی بھانپ لیا اور اس پر پابندی عاید کردی تھی۔'
![فائل فوٹو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/gettyimages-613482016_2709newsroom_1569548628_949.jpg)
انڈین سنیمیٹروفك سوسائٹی میگزین کے مطابق 1927 کی میٹنگ میں دادا صاحب پھالکے اور لالہ لاجپت رائے کے علاوہ گاندھی کو بھی فلموں کے بارے میں ایک سوالنامہ بھیجا گیا تھا۔
![فائل فوٹو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/gettyimages-613482016_2709newsroom_1569548628_949.jpg)
جس کے جواب میں گاندھی نے کہا کہ فلم سماج کا نقصان کرتا ہے اور انہوں نے اس وقت تک کوئی فلم دیکھی ہی نہیں۔
بعد میں ان سے بھارتی سینما کی سلور جبلی پر فلموں کے بارے میں ان سے ان کا پیغام مانگا گیا تو ان کے سکریٹری نے پیغام دینے سے انکار کر دیا کیونکہ گاندھی جی فلمیں پسند نہیں کرتے تھے۔
ہریجن میں گاندھی جی نے لکھا 'میں تو کہوں گا کہ زیادہ تر فلم، سینما برے ہوتے ہیں۔'
![فائل فوٹو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/gettyimages-543815581_2809newsroom_1569634526_121.jpg)
گاندھی پر پہلی ڈاکیومنٹری 1937 میں بنائی گئی تھی۔ اسے مدراس کے اے کے چٹيار نے بنائی تھی لیکن اس پر بھی حکومت نے پابندی عائد کر دی تھی۔
گاندھی جی کی آواز پہلی بار 1931 میں امریکہ کی فاکس مووي نے ریکارڈ کیا تھی۔
اس سے پہلے 1922 میں گاندھی جی پہلی بار برطانیہ کی ٹون کمپنی میں دکھائے گئے تھے۔
گاندھی جی نے اپنی زندگی میں صرف ایک ہندی فلم رام راجیہ 1943 میں دیکھی تھی۔ جس کی ہدایتکاری وجئے بھٹ نے کی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ اس سال انہوں نے ہالی ووڈ کی فلم مشن ٹو ماسکو بھی دیکھی تھی۔
مہاتما گاندھی کے سینما کے تئیں منفی نقطہ نظر کے خلاف مشہور فلم ڈائریکٹر صحافی خواجہ احمد عباس نے گاندھی جی کو 1939 میں ایک سخت خط بھی لکھا تھا۔
میگزین نے ان کا وہ خط بھی اس شمارے میں شائع کیا ہے۔