ETV Bharat / bharat

آر ایس ایس سمیت 19 تنظیموں کی جانچ کا حکم، بی جے پی برہم - RSS, BJP

بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ساتھ جنتا دل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) کے اتحاد والی نتیش حکومت کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سمیت 19 تنظیموں کی تفتیش کی ہدایت کا انکشاف ہونے سے بہار کا سیاسی پارہ چڑھ گیا ہے۔

آر ایس ایس سمیت 19 تنظیموں کی جانچ کا حکم، بی جے پی برہم
author img

By

Published : Jul 18, 2019, 10:36 PM IST

بہار میں خصوصی شاخ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے سبھی ضلع میں خصوصی شاخ کے پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور افسران کو اس سال 28 مئی کو تحریر کردہ خط میں آر ایس ایس، وشو ہند پریشد، بجرنگ دل، ہندو جاگر سمیتی، دھرم جاگرن کوآرڈینٹ کمیٹی، مسلم راشٹریہ منچ، ہندو راشٹر سینا، راشٹریہ سیویکا سمیتی، شکچھا بھارتی، درگا واہنی، سودیشی جاگرن منچ، بھارتیہ کسان سنگھ، بھارتیہ مزدور سنگھ، بھارتیہ ریلوے سنگھ، اکھل بھارتیہ ودیارتھی سنگھ، اکھل بھارتیہ شکچھا مہا سنگھ، ہندو مہا سبھا، ہندو یوا واہنی اور ہندو پتر سنگٹھن کے عہدیداران کے بارے میں سبھی معلومات کی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر بھیجنے کی ہدایت دی ہے ۔

اس ہدایت کے سامنے آنے کے بعد سے ریاست میں سیاسی بھونچال آگیا ہے ۔ جہاں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے لیڈران جواب دینے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں وہیں بی جے پی لیڈران نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے ۔

دوسری جانب مہاگٹھ بندھن کی حلیف جماعت کانگریس اور راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) نے نتیش حکومت کی اس کاروائی کا خیر مقدم کیا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ راکیش سنہا نے کہاکہ بہار حکومت کے آر ایس ایس اور اس سے منسلک لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی ہدایت اخلاقی طور سے غلط ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی سنجے سراﺅگی نے حکومت کی اس کاروائی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ایک محب وطن تنظیم ہے۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ حکومت ایسی جانچ کیوں کرارہی ہے؟ اب تو اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ ساتھ ہی لیٹر لکھنے والے افسران کی جانچ ہونی چاہئے۔ اس طرح لیٹر جاری کرنا صحیح نہیں ہے۔

سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر سنجے پاسوان نے کہا کہ آر ایس ایس کے لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کیلئے حکومت بہار کا پولیس کو ہدایت دینا کافی سنگین معاملہ ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ کو بی جے پی اور سنگھ دونوں سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ وہیں بی جے پی رکن اسمبلی نیتن نوین نے بہار حکومت کی خصوصی شاخ سے آر ایس ایس کی جانچ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس اوراس سے منسلک لوگوں کارنامہ کھلی کتاب کی مانند ہے ۔ ان کے بارے میں کسی سے پوشید ہ نہیں ہے ۔ حکومت کسی کے بارے میں جانچ کراسکتی ہے لیکن جس طرح سے اس معاملے کو لیا گیا ہے وہ قابل اعتراض ہے ۔ اس معاملے کو پارٹی کے بڑے لیڈران دیکھ رہے ہیں۔

وہیں جے ڈی یو کے صدر وشسٹھ نارائن سنگھ نے کہاکہ کسی بھی تنظیم کو اپنی تنظیم توسیع کرنے کا پورا قانونی حق ہے ۔ حالانکہ بہار میں آر ایس ایس کی شاخوں کی خفیہ معلومات والے سوال کا واضح جواب دینے سے وہ بچتے دکھے اور کہاکہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں اس لئے وہ کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ۔

جے ڈی یو رکن اسمبلی للن پاسوان نے کہاکہ نتیش حکومت کبھی بھی بغض وعناد کی بنیاد پر کام نہیں کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے کسی لیٹر کی معلومات انہیں نہیں ہے ۔

اس معاملے کو لیکر بہار کی اہم اپوزیشن پارٹی آرجے دی کے سونپور سے رکن اسمبلی ڈاکٹر رما نوج پرساد نے کہاکہ ایک وقت وزیراعلیٰ نتیش کمار سنگھ مکت بھارت کی بات کرتے تھے لیکن وہ اسی کے ماتحت تنظیم کے ساتھ ملکر حکومت چلارہے ہیں۔ یہ ان کا دہرامعیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر کمار کا آر ایس ایس سمیت انیس تنظیموں کی جانچ کرانے کاکام قابل خیر مقدم ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں بی جے پی سے بلا تاخیر ناطہ توڑنا چاہئے ۔

آرجے ڈی کے رکن اسمبلی بھائی ویریندر نے کہاکہ نتیش حکومت آر ایس ایس پر نکیل کسنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی مخالفت بی جے پی رکن اسمبلی سنجے سراﺅگی ہی کر رہے ہیں ۔ یہ حکومت میںتضاد کو ظاہر کرتاہے ۔ آرجے ڈی رکن اسمبلی انور عالم نے طنز کرتے ہوئے کہاکہ بغیر کسی پالیسی ۔ اصول کے بی جے پی اور جے ڈی یو کے مابین اتحاد ہوا ہے تو اب آر ایس ایس پر پابندی لگانے سے کیا ہوگا۔

کانگریس کے سینیئر لیڈر اور رکن کونسل پریم چندر مشرا نے سنگھ سمیت انیس تنظیموں سے منسلک لوگوں کے کارناموں کی خفیہ محکمہ سے جانچ کرانے کے بہار حکومت کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے پاس ان تنظیموں کی مشتبہ سرگرمیوں کی پختہ جانکاری ہوگی تبھی انہوں نے اس کی خفیہ محکمے سے جانچ کرانے کی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پہلے سے ہی الزام لگاتی رہی ہے کہ سنگھ مذہبی خبط پیدا کرنے والی ایک تنظیم ہے جو بی جے پی کیلئے مذہب اور ذات کی بنیاد پر ٹکراﺅ کی پالیسی بناکر سماج میں پولرائزیشن کی کوشش کرتاہے ۔ ایسی تنظیموں پر خفیہ نگرانی رکھنے کی ہدایت ایک قابل تعریف قدم ہے ۔

مسٹر مشرا نے کہاکہ وہ بی جے پی کے سشیل کمار مودی سے جاننا چاہتے ہیں کہ اقتدار کی لالچ میں ان کی پارٹی کب تک مسٹر نتیش کمار کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ اقتدار کی لالچ کا ہی نتیجہ ہے کہ وزیراعلیٰ بی جے پی سے منسلک تنظیموں کی جانچ کر رہے ہیں اور بی جے پی کے لوگ چپ بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی میں اگر تھوڑا بھی اخلاق بچا ہے تو انہیں فوراً نتیش حکومت سے رشتہ توڑ لینا چاہئے ۔

رکن کونسل نے کہاکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اس سال 28 مئی کو جب مرکز کی نریندر مودی حکومت میں شامل ہونے کے معاملے کو لیکر بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے اسی وقت دوسری جانب آر ایس ایس کی جانچ کی ہدایت دے رہے تھے ۔ یہ بی جے پی اور جے ڈی یو کے تضاد اور رشتوں میں آئی کٹھاس کو ثابت کرتاہے ۔ انہوں نے دعوی کیاکہ بی جے پی اور جے ڈی یو میں شہ مات کا کھیل چل رہا ہے ۔ اس کھیل میں کبھی بھی نتیش حکومت گر سکتی ہے ۔

اس معاملے پر کانگریس رہنما کوکب قادری نے کہا کہ آر ایس ایس سمیت انیس تنظیموں سے منسلک عہدیدران کی جانچ کیلئے وزیراعلیٰ نتیش کمار قابل مبارک باد ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی ریاست کی موجودہ حکومت کو کمزور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نتیش حکومت کو حلیف جماعت بی جے پی کے سلسلے میں بھی معلومات اکٹھا کرنا چاہئے۔ اس سے تمام سچائیاں سامنے آجائیںگی۔

بہار میں خصوصی شاخ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے سبھی ضلع میں خصوصی شاخ کے پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور افسران کو اس سال 28 مئی کو تحریر کردہ خط میں آر ایس ایس، وشو ہند پریشد، بجرنگ دل، ہندو جاگر سمیتی، دھرم جاگرن کوآرڈینٹ کمیٹی، مسلم راشٹریہ منچ، ہندو راشٹر سینا، راشٹریہ سیویکا سمیتی، شکچھا بھارتی، درگا واہنی، سودیشی جاگرن منچ، بھارتیہ کسان سنگھ، بھارتیہ مزدور سنگھ، بھارتیہ ریلوے سنگھ، اکھل بھارتیہ ودیارتھی سنگھ، اکھل بھارتیہ شکچھا مہا سنگھ، ہندو مہا سبھا، ہندو یوا واہنی اور ہندو پتر سنگٹھن کے عہدیداران کے بارے میں سبھی معلومات کی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر بھیجنے کی ہدایت دی ہے ۔

اس ہدایت کے سامنے آنے کے بعد سے ریاست میں سیاسی بھونچال آگیا ہے ۔ جہاں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے لیڈران جواب دینے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں وہیں بی جے پی لیڈران نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے ۔

دوسری جانب مہاگٹھ بندھن کی حلیف جماعت کانگریس اور راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) نے نتیش حکومت کی اس کاروائی کا خیر مقدم کیا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ راکیش سنہا نے کہاکہ بہار حکومت کے آر ایس ایس اور اس سے منسلک لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی ہدایت اخلاقی طور سے غلط ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی سنجے سراﺅگی نے حکومت کی اس کاروائی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ایک محب وطن تنظیم ہے۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ حکومت ایسی جانچ کیوں کرارہی ہے؟ اب تو اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ ساتھ ہی لیٹر لکھنے والے افسران کی جانچ ہونی چاہئے۔ اس طرح لیٹر جاری کرنا صحیح نہیں ہے۔

سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر سنجے پاسوان نے کہا کہ آر ایس ایس کے لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کیلئے حکومت بہار کا پولیس کو ہدایت دینا کافی سنگین معاملہ ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ کو بی جے پی اور سنگھ دونوں سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ وہیں بی جے پی رکن اسمبلی نیتن نوین نے بہار حکومت کی خصوصی شاخ سے آر ایس ایس کی جانچ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس اوراس سے منسلک لوگوں کارنامہ کھلی کتاب کی مانند ہے ۔ ان کے بارے میں کسی سے پوشید ہ نہیں ہے ۔ حکومت کسی کے بارے میں جانچ کراسکتی ہے لیکن جس طرح سے اس معاملے کو لیا گیا ہے وہ قابل اعتراض ہے ۔ اس معاملے کو پارٹی کے بڑے لیڈران دیکھ رہے ہیں۔

وہیں جے ڈی یو کے صدر وشسٹھ نارائن سنگھ نے کہاکہ کسی بھی تنظیم کو اپنی تنظیم توسیع کرنے کا پورا قانونی حق ہے ۔ حالانکہ بہار میں آر ایس ایس کی شاخوں کی خفیہ معلومات والے سوال کا واضح جواب دینے سے وہ بچتے دکھے اور کہاکہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں اس لئے وہ کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ۔

جے ڈی یو رکن اسمبلی للن پاسوان نے کہاکہ نتیش حکومت کبھی بھی بغض وعناد کی بنیاد پر کام نہیں کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے کسی لیٹر کی معلومات انہیں نہیں ہے ۔

اس معاملے کو لیکر بہار کی اہم اپوزیشن پارٹی آرجے دی کے سونپور سے رکن اسمبلی ڈاکٹر رما نوج پرساد نے کہاکہ ایک وقت وزیراعلیٰ نتیش کمار سنگھ مکت بھارت کی بات کرتے تھے لیکن وہ اسی کے ماتحت تنظیم کے ساتھ ملکر حکومت چلارہے ہیں۔ یہ ان کا دہرامعیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر کمار کا آر ایس ایس سمیت انیس تنظیموں کی جانچ کرانے کاکام قابل خیر مقدم ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں بی جے پی سے بلا تاخیر ناطہ توڑنا چاہئے ۔

آرجے ڈی کے رکن اسمبلی بھائی ویریندر نے کہاکہ نتیش حکومت آر ایس ایس پر نکیل کسنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی مخالفت بی جے پی رکن اسمبلی سنجے سراﺅگی ہی کر رہے ہیں ۔ یہ حکومت میںتضاد کو ظاہر کرتاہے ۔ آرجے ڈی رکن اسمبلی انور عالم نے طنز کرتے ہوئے کہاکہ بغیر کسی پالیسی ۔ اصول کے بی جے پی اور جے ڈی یو کے مابین اتحاد ہوا ہے تو اب آر ایس ایس پر پابندی لگانے سے کیا ہوگا۔

کانگریس کے سینیئر لیڈر اور رکن کونسل پریم چندر مشرا نے سنگھ سمیت انیس تنظیموں سے منسلک لوگوں کے کارناموں کی خفیہ محکمہ سے جانچ کرانے کے بہار حکومت کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے پاس ان تنظیموں کی مشتبہ سرگرمیوں کی پختہ جانکاری ہوگی تبھی انہوں نے اس کی خفیہ محکمے سے جانچ کرانے کی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پہلے سے ہی الزام لگاتی رہی ہے کہ سنگھ مذہبی خبط پیدا کرنے والی ایک تنظیم ہے جو بی جے پی کیلئے مذہب اور ذات کی بنیاد پر ٹکراﺅ کی پالیسی بناکر سماج میں پولرائزیشن کی کوشش کرتاہے ۔ ایسی تنظیموں پر خفیہ نگرانی رکھنے کی ہدایت ایک قابل تعریف قدم ہے ۔

مسٹر مشرا نے کہاکہ وہ بی جے پی کے سشیل کمار مودی سے جاننا چاہتے ہیں کہ اقتدار کی لالچ میں ان کی پارٹی کب تک مسٹر نتیش کمار کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ اقتدار کی لالچ کا ہی نتیجہ ہے کہ وزیراعلیٰ بی جے پی سے منسلک تنظیموں کی جانچ کر رہے ہیں اور بی جے پی کے لوگ چپ بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی میں اگر تھوڑا بھی اخلاق بچا ہے تو انہیں فوراً نتیش حکومت سے رشتہ توڑ لینا چاہئے ۔

رکن کونسل نے کہاکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اس سال 28 مئی کو جب مرکز کی نریندر مودی حکومت میں شامل ہونے کے معاملے کو لیکر بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے اسی وقت دوسری جانب آر ایس ایس کی جانچ کی ہدایت دے رہے تھے ۔ یہ بی جے پی اور جے ڈی یو کے تضاد اور رشتوں میں آئی کٹھاس کو ثابت کرتاہے ۔ انہوں نے دعوی کیاکہ بی جے پی اور جے ڈی یو میں شہ مات کا کھیل چل رہا ہے ۔ اس کھیل میں کبھی بھی نتیش حکومت گر سکتی ہے ۔

اس معاملے پر کانگریس رہنما کوکب قادری نے کہا کہ آر ایس ایس سمیت انیس تنظیموں سے منسلک عہدیدران کی جانچ کیلئے وزیراعلیٰ نتیش کمار قابل مبارک باد ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی ریاست کی موجودہ حکومت کو کمزور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نتیش حکومت کو حلیف جماعت بی جے پی کے سلسلے میں بھی معلومات اکٹھا کرنا چاہئے۔ اس سے تمام سچائیاں سامنے آجائیںگی۔

Intro:Body:

falaka a


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.