ETV Bharat / bharat

تندولکر 'لاریس اسپورٹنگ موومنٹ' اعزاز سے سرفراز

سچن تندولکر کے مداحوں کی جانب سے سب سے زیادہ ووٹ کرنے پر انہیں لاریس اسپورٹنگ موومنٹ ایوارڈ کا فاتح بنا دیا۔

Tendulkar
Tendulkar
author img

By

Published : Feb 18, 2020, 9:13 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:57 PM IST

کرکٹ کے بادشاہ مانے جانے والے سابق بھارتی کھلاڑی سچن تندولکر کو ان کے ساتھیوں نے اپنے کندھوں پر اٹھا لیا تھا جب بھارت نے سنہ 2011 میں ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔

سچن تندولکر کو پوری دنیا میں کرکٹ کا مایہ ناز کھلاڑی اور ایک بہترین انسان مانا جاتا ہے، ان کی بیش بہا خدمات کے اعتراف میں جو انہوں نے گزشتہ 20 سالوں میں پیش کیے ہیں، کہ اعتراف میں بیسٹ اسپورٹس مین اور لاریس اسپورٹنگ موومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

Sporting Moment Award of last 20 Years
ٹینڈولکر لاریس اسپورٹنگ مومنٹ اعزاز کے ساتھ پوز میں

تندولکر اپنا چھٹا اور آخری ورلڈ کپ کھیل رہے تھے، انہیں اپنے خواب کے پورے ہونے کا احساس تب ہوا جب اسکیپر مہندر سنگھ دھونی نے سیری لنکن بالر نوان کی بال پر چھکا مارا اور بھارت کے نام سنہ 2011 کا ورلڈ کپ ہوگیا۔

ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کے بعد سبھی کھلاڑیوں نے سچن تندولکر کو اپنے کندھوں پر اٹھا لیا اور خوب جشن منایا۔

Tendulkar
جب بھارت نے ورلڈ کپ جیتا

سچن نے ورلڈ کپ جیتنے پر کہا تھا ' یہ بہت اچھا موقع ہے، ورلڈ کپ جیتنا اور اپنے اس خواب کے پورا کرنا جسے وہ برسوں سے دیکھتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اسے بیاں کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا 'کرکٹ میں ان کا سفر سنہ 1983 میں شروع ہوا تھا اور تب ان کی عمر محض 10 برس تھی، جب بھارت نے ورلڈ کپ جیتا، انہوں نے بھی دوسرے ساتھیوں کے ساتھ جیت کا جشن منایا'۔

سچن نے کہا 'ورلڈ کپ جیتنا ان کے لیے باعث فخر تھا، 22 سالوں کے بعد انہوں نے اپنے ہاتھ میں ٹرافی پکڑی ہوئی تھی اور بہت اچھا محسوس ہو رہا تھا'۔

Tendulkar's victory
بلے بازی کریئر

سچن تندولکر نے اس موقع جنوبی افریکہ کے انقلابی رہنما نیلسن مینڈیلا کا بھی ذکر کیا اور کہا 'وہ 19 سال کے تھے جب مینڈیلا سے ملے تھے، مینڈلا کی زندگی نے انہیں بہت متاثر کیا'۔

سچن نے اعزاز جیتنے پر کہا 'آج اس کمرے میں دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ وہ بیٹھے ہیں، یہاں وہ سبھی کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے نوجوانوں کو اسپورٹس کی طرف راغب کیا، یہ اعزاز سبھی بھارتیوں کے لیے ہے، صرف ان کے اکیلے کا نہیں۔

کرکٹ کے بادشاہ مانے جانے والے سابق بھارتی کھلاڑی سچن تندولکر کو ان کے ساتھیوں نے اپنے کندھوں پر اٹھا لیا تھا جب بھارت نے سنہ 2011 میں ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔

سچن تندولکر کو پوری دنیا میں کرکٹ کا مایہ ناز کھلاڑی اور ایک بہترین انسان مانا جاتا ہے، ان کی بیش بہا خدمات کے اعتراف میں جو انہوں نے گزشتہ 20 سالوں میں پیش کیے ہیں، کہ اعتراف میں بیسٹ اسپورٹس مین اور لاریس اسپورٹنگ موومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

Sporting Moment Award of last 20 Years
ٹینڈولکر لاریس اسپورٹنگ مومنٹ اعزاز کے ساتھ پوز میں

تندولکر اپنا چھٹا اور آخری ورلڈ کپ کھیل رہے تھے، انہیں اپنے خواب کے پورے ہونے کا احساس تب ہوا جب اسکیپر مہندر سنگھ دھونی نے سیری لنکن بالر نوان کی بال پر چھکا مارا اور بھارت کے نام سنہ 2011 کا ورلڈ کپ ہوگیا۔

ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کے بعد سبھی کھلاڑیوں نے سچن تندولکر کو اپنے کندھوں پر اٹھا لیا اور خوب جشن منایا۔

Tendulkar
جب بھارت نے ورلڈ کپ جیتا

سچن نے ورلڈ کپ جیتنے پر کہا تھا ' یہ بہت اچھا موقع ہے، ورلڈ کپ جیتنا اور اپنے اس خواب کے پورا کرنا جسے وہ برسوں سے دیکھتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اسے بیاں کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا 'کرکٹ میں ان کا سفر سنہ 1983 میں شروع ہوا تھا اور تب ان کی عمر محض 10 برس تھی، جب بھارت نے ورلڈ کپ جیتا، انہوں نے بھی دوسرے ساتھیوں کے ساتھ جیت کا جشن منایا'۔

سچن نے کہا 'ورلڈ کپ جیتنا ان کے لیے باعث فخر تھا، 22 سالوں کے بعد انہوں نے اپنے ہاتھ میں ٹرافی پکڑی ہوئی تھی اور بہت اچھا محسوس ہو رہا تھا'۔

Tendulkar's victory
بلے بازی کریئر

سچن تندولکر نے اس موقع جنوبی افریکہ کے انقلابی رہنما نیلسن مینڈیلا کا بھی ذکر کیا اور کہا 'وہ 19 سال کے تھے جب مینڈیلا سے ملے تھے، مینڈلا کی زندگی نے انہیں بہت متاثر کیا'۔

سچن نے اعزاز جیتنے پر کہا 'آج اس کمرے میں دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ وہ بیٹھے ہیں، یہاں وہ سبھی کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے نوجوانوں کو اسپورٹس کی طرف راغب کیا، یہ اعزاز سبھی بھارتیوں کے لیے ہے، صرف ان کے اکیلے کا نہیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.