مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے سنہا کا کہنا تھا کہ ان میں سے 8 حزب المجاہدین جبکہ دو لشکر طیبہ تنظیموں کے ساتھ وابستہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’پچھلے ایک مہینے میں حفاظتی اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے مابین دو بار تصادم آرائی ہوئی لیکن بدقسمتی سے دونوں بار عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گے ایک سوال کے جواب میں سنہا نے صاف انکار کیا کہ کشتواڑ میں موجود عسکریت پسند جنوبی کشمیر سے ضلع میں آئے ہیں، بلکہ انکا کہنا تھا کہ وہ کشتواڑ کے مقامی باشدے ہیں۔
سنہا نے مزید کہا کہ صوبہ جموں میں عسکریت پسندی کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا۔