آندھراپردیش کے تاڑے پلی کے قریب اس پرجا ویدیکا کنونشن سینٹر کو جگن موہن ریڈی حکومت نے ایک سال پہلے منہدم کر دیا تھا۔ پولیس نے کاراکٹہ روڈ پر تلگودیشم کے رہنماوں کو روک دیا اور ان کو کنونشن سینٹر کے مقام پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پولیس نے اس سینٹر کو جوڑنے والی چار سڑکوں پر چیک پوسٹس قائم کئے۔ یہ سینٹر ضلع گنٹور میں دریائے کرشنا کے کنارے واقع تھا۔
اس موقع پر تلگودیشم کے رہنماوں کی پولیس سے بحث وتکرار ہوگئی۔ پولیس نے سابق وزیر دیوی نینی اوما مہیشور راو، کے رویندر، این آنند بابو، رکن کونسل اشوک بابو، بی ار جنوڈو، اے راجندر پرساد اور وی رامیا کو گرفتار کر لیا اور ان کو منگل گری پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اوما مہیشور راو نے کہا کہ پرجا ویدیکا کنونشن سینٹر کی تعمیر تلگودیشم کے دور میں 9 کروڑ روپیے کے صرفہ سے عمل میں لائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے فوری بعد اس سینٹر کو منہدم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم پرجا ویدیکا کے مقام پر اپنا احتجاج درج کروانا چاہتے تھے کیونکہ آج ہی کے دن گزشتہ سال اس کو منہدم کر دیا گیا تھا تاہم پولیس نے ہم کو گرفتار کرلیا'۔
راو نے کہاکہ پولیس کی کارروائی وائی ایس آرکانگریس کی جگن کی زیرقیادت حکومت کی مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف احتجاج کو درج کروانے سے روک نہیں سکتی۔