گاندھی ہسپتال کے ایک جونیر ڈاکٹر نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ 500 سے زائد کووڈ 19 مریضوں کو بغیر ٹسٹ کیے اور مکمل علاج کے بغیر ہی ہسپتال سے رخصت کردیا گیا تھا۔
بی جے پی نے ایک بیان میں کہا کہ اس حرکت کا آئی سی ایم آر رہنمایانہ اصولوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اور اس اقدام سے ریاست میں اور حیدرآباد جی ایچ ایم سی حدود میں بڑے پیمانے پر کووڈ 19 پھیل سکتا ہے۔
بی جے پی کے ریاست صدر نے کہا کہ وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کووڈ 19 سے نمٹنے میں پوری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں اور ان کا انتظامیہ بھی کووڈ 19 کے تعلق سے پوری طرح باخبر نہیں ہے جس سے ریاست کے عوام کو شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
بی جے پی نے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر صحت ایٹالہ راجندر سے پانچ سوالات کیے ہیں جو یہ ہیں۔
حکومت کووڈ 19 ٹسٹ کیوں نہیں کررہی ہے اور یہ ٹسٹ صرف حیدرآباد کے گاندھی ہسپتال میں کیوں کیے جارہےن ہیں؟۔
جن ضلعوں میں کووڈ 19 کے مریض ہیں وہاں کے ہسپتال اس مرض سے کس طرح نمٹیں گے؟۔
جب ریاستوں میں سو سے زائد ہسپتال ہیں تب کووڈ 19 ٹسٹ کا بوجھ اکیلے گاندھی ہسپتال پر کیوں؟۔
صحافی منوج کی موت کا ذمہ دار کون ہے جس کا گاندھی ہسپتال میں بروقت علاج نہیں کیا گیا؟۔
کیا وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ ریاست میں ہونے والی کووڈ 19 ہلاکتوں کے ذمہ دار نہیں ہیں اور جو لوگ ٹسٹ کا خرچہ برداست کرسکتے تھے؟۔
تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود کے ریاست میں ٹسٹ سنٹرز اور ٹسٹوں میں اضافہ کیا جائے کے سی آر حکومت نے ایسا نہیں کیا یہ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہے ؟۔