جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سرسی کیش ہریشکیش رائے کی بینچ نے یہ ہدایت سائرس انسویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی اس درخواست کی سماعت کے دوران دی جس میں سائرس مستری نے ٹاٹا سنس لمیٹڈ میں ڈائریکٹر کے عہدے پر بحال کئے جانے کی درخواست کی ہے۔
سائرس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے پیش سینئر وکیل آریم سندرم نے دلیل دی کہ انہیں ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا کر آرٹیکل آف ایسویشن کے آرٹیکل 121 کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ساتھ ہی اس سلسلے میں قومی کمپنی قانون اپیل ٹربیونل (این سی ایل اے ٹی) کا حکم ناقص بھی ہے۔
بینچ نے کہا کہ چونکہ ٹاٹا سنس کی ایک اپیل عدالت کے سامنے زیر التوا ہے، اس لیے اس معاملے کو اس کے ساتھ منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹاٹا سنس کی جانب سے پیش سینئر وکیل ہریش سالوے نے عدالت سے درخواست کی کہ دونوں فریق کی اپیلوں کا تصفیہ تیزی سے کیا جانا چاہئے۔ کورٹ نے اگرچہ تمام فریقوں کو اپنی اپنی دلیلیں چار ہفتوں کے اندر اندر مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد وہ دونوں فریقوں کی اپیلوں پر غور کرے گا۔