ریاست بہار کے بھاگلپور میں دوسرے مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ کے لیے پرچہ نامزدگی کے آخری روز کانگریس کمیٹی کے سابق ضلع صدر سید علی شاہ سجاد نے راشٹری لوک سمتا پارٹی سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
علی شاہ کی پرچہ نامزدگی کے وقت بڑی تعداد میں ان کے حامی موجود تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید علی شاہ سجاد نے کہا کہ انہوں نے اپنی پارٹی سے گذشتہ کئی انتخابات میں کسی قابل مسلم امیدوار کے لئے ٹکٹ کا مطالبہ کیا،لیکن کبھی بھی پارٹی نے کسی مسلم امیدوار کو بھاگلپور سیٹ سے امیدوار نہیں بنایا لہذا ان کے پاس دوسری پارٹی سے ٹکٹ لے کر میدان میں اترنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔
سید علی شاہ سجاد نے نام لئے بغیر کانگریس کے موجودہ ایم ایل اے اجیت شرما کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے بڑی امیدوں کے ساتھ کانگریس امیدوار کو جیت دلائی تھی، لیکن انہوں نے ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر عوام نے انہیں موقع دیا تو وہ بھاگلپور کی کایا پلٹ کر دیں گے۔
اس موقع پر بی جے پی چھوڑ کر لوک جن شکتی پارٹی کا دامن تھامنے والے راجیش ورما نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس کے ساتھ ہی بھاگلپور میں مقابلہ انتہائی دلچسپ ہوگیا ہے۔
بھاگلپور سیٹ سے بی جے پی نے روہت پانڈے کو ٹکٹ دیا ہے، جب کہ ایل جے پی نے ڈپٹی میئر راجیش ورما کو میدان میں اتارا ہے۔ اس طرح سید علی شاہ کو اکیلے مسلم امیدوار ہونے کا فائدہ مل سکتا ہے کیونکہ اس اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ بیس ہزار سے زیادہ مسلمان ووٹرز ہیں اور کانگریس مسلمانوں کے بھروسے ہی یہ سیٹ جیتتی رہی ہے۔