راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما غلام نبی آزاد نے آج کہا کہ آٹھ ارکان کے معطل کو رد کیے جانے تک اپوزیشن ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرے گا۔
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن سید ناصر حسین نے کہا کہ سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے باقی سیشن کا بائیکاٹ کیا۔
انہوں ان سبھی لوگوں سے اپیل کی جو دھرنے پر بیٹھے تھے اور اسے ختم کر کے باقی سیشن کا بائیکاٹ کرنے میں شامل ہوئے۔ اس طرح ہم نے یہ دھرنا ختم کردیا ہے۔
وہیں زراعت بل 2020 کے خلاف ایک طرف جہاں سیاسی جماعتیں اس بل کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں وہیں اب بھارتی کسان یونین نے بھی اس بل کے خلاف آواز اٹھانے اور سرکار کی نئی پالیسیز کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں زراعت بل 2020 کے خلاف بھارتی کسان یونین کے ہزاروں کارکنان نے ضلع مجسڑیٹ آفس کے باہر حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا تاہم ان کا الزام ہے کہ حکومت ہند کسانوں کو کالے قانون کے تحت ایک بار پھر سے غلام بنانا چاہتی ہے۔
حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار کسانوں کو انگریزی حکومت کی طرح پھر سے غلام بنانا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دھرنے پر اراکین پارلیمان کے لیے چائے لیکر پہنچے ڈپٹی چیئرمین
کسانوں نے حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر اس بل میں کوئی ترمیم کرتے تو کسان 25 ستمبر سے غیر معینہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
زراعت بل 2020 کے خلاف سماجوادی پارٹی اور دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ اب بھارتی کسان یونین نے بھی اس مہم کو اور زیادہ طاقتور بنا دیا ہے۔