راؤز یونیو کورٹ کے جج نے طاہر حسین کی خودسپردگی کی درخواست قبول نہیں کی جس کے بعد کرائم برانچ کی ٹیم نے انہیں گرفتار کر لیا۔
اس سے پہلے سرینڈر عرضی پر سماعت کے دوران طاہر حسین کے وکیل نے کہا کہ کورٹ یا تو کوئی حکم جاری کرے یا پھر کسی دوسری عدالت میں عرضی کو ٹرانسفر کر دے، جس کے بعد جج نے کہا کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ہے۔
کرائم برانچ کی ٹیم کونسلر طاہر حسین کو راؤز ایونیو کورٹ سے لے کر روانہ ہو گئی ہے، اسے کرائم برانچ کے آفس میں لے جایا جا رہا ہے، جہاں اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
اس سے قبل ان کے وکیل مکیش کالیا نے کہا کہ عآپ کونسلر طاہر حسین خود سپردگی کے لیے کورٹ جا رہے ہیں اس درمیان اگر پولیس نے انہیں گرفتار نہیں کیا اور وہ کورٹ پہنچ گئے تو وہ خود سپردگی کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق وکیل مکیش کالیا نے ان کی جانب سے ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ وشال پہوجا کے پاس خود سپردگی کی درخواست دی ہے۔
واضح رہے کہ طاہر حسین پر دہلی تشدد کے دوران آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کا الزام ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
مقدمہ درج کیے جانے کے بعد سے ہی ان کا پتہ نہیں تھا، جس کے بعد آج اچانک انہوں نے کورٹ میں خود سپردگی کرنے کے لیے عرضی داخل کر دی ہے۔