دہلی تشدد کے متاثرین نے گذشتہ ہفتے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی، اس میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں بی جے پی کے تین رہنماؤں کپل مشرا انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ بدھ کو اس درخواست پر سماعت کرے گی، 'چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ ہم ایسے معاملات نہیں روک سکتے، عدالت سماعت کے بعد ہی صورتحال سے نمٹ سکتی ہے ہمیں امن کی امید ہے'۔
یہ درخواست ہرش مندر اور پانچ فساد متاثرین کی جانب سے داخل کی گئی ہے، درخواست میں دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے اس کیس کو 13 اپریل تک ملتوی کیے جانے کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں اس کیس کی جلد از جلد سماعت کرنے کی عدالت سے اپیل کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہر روز لوگ مارے جارہے ہیں، حکمران جماعت کے لوگوں نے تشدد کو بھڑکانے والے بیانات دیے، دہلی ہائی کورٹ میں کچھ دیر اس کیس کی سماعت ہوئی لیکن بعد میں دہلی ہائی کورٹ نے اسے 6 ہفتوں کے لئے موخر کردیا۔ اسی طرح جامعہ تشدد کیس میں بھی ہائی کورٹ نے کیا۔
درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کپل مشرا ، انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما اور دیگر تمام افراد کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کی جائے جو نفرت انگیز تقاریر، فسادات، قتل اور آتش زنی میں ملوث تھے، فسادات کی تحقیقات کے لئے دہلی سے باہر کے افسران کی ایک ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی جائے۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لئے فوج کو تعینات کیا جائے۔ پولیس اہلکاروں کے کردار کی تحقیقات کے لئے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اس کے علاوہ درخواست میں متاثرین کو غیر معمولی معاوضہ دینے، پولیس اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے حراست میں لیے گئے افراد کی مکمل فہرست عام کرنے، فساد زدہ علاقوں کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی محفوظ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور فوری طور پر متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔