جج روہنگٹن فالی نریمن کی صدارت والی بنچ نے نیرج شنکر سکسینہ کی عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔
اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ اس معاملہ کو آئینی بنچ کے حوالے کیا جانا چاہیے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اس معاملہ کی سماعت تین ججوں کی بنچ کررہی ہے اور مارچ میں اس پر سماعت ہوگی اور اگر عدالت کو لگا تو وہ آئینی بنچ میں معاملہ کو بھیج دے گی۔
عرضی گزار نے کہا کہ یہ اسکیمیں آئین کے آرٹیکل 14,15کے تحت التزامات کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو اس کااختیار نہیں ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ خاص مذہب کے لیے خرچ کرے۔
مرکزی حکومت نے اقلیتی طبقات کے لیے 4800کروڑ روپے کی اسکمیں نافذ کی ہیں، جن میں ہنرمندی کو فروغ، نئی منزل یوجنا، ہماری دھروہر وغیرہ اسکیمیں شامل ہیں۔