جسٹس اے ایم کھانولکر کی صدارت والی بنچ نے کمیشن کی جانب سے دی گئی دلیلوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یو پی ایس سی کے پرائمری امتحانات کے 20 امیدواروں کی جانب سے دائر عذرداری خارج کردی۔
کمیشن نے دلیل دی تھی کہ اب امتحانات ملتوی کرنے کا اثر اگلے سال کے امتحانات پر بھی پڑے گا۔ اتنا ہی نہیں اس امتحانات کے انعقاد کی ساری تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں اور اب اسے مزید ملتوی کیا گیا تو کمیشن کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا۔
کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امتحانات امیدواروں کی صحت کی سلامتی کے لئے سبھی مناسب طریقے اپنائے گئے ہیں۔ بنچ نے کہا ہے کہ حال کے دنوں میں مختلف مسابقتی امتحانات کا کامیاب انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ ان امتحانات کے انعقاد میں مرکزی وزارت داخلہ کی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کا بہتر طریقے سے استعمال کیا گیا۔
عدالت نے حالانکہ واضح کیا ہے کہ کورونا سے متاثر امیدواروں کو کسی بھی حال میں امتحانات مراکز میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، کیونکہ اس سے دوسرے امیدواروں تک انفیکشن پہنچ سکتا ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ اس سال کے امتحانات کو اگلے سال کے امتحانات کے ساتھ مشترکہ طور سے منعقد کرنا ممکن نہیں ہے۔ کمیشن نے امتحانات ملتوی کرنے میں معذوری کا اظہار کیا تھا۔
کمیشن کی پیروی کرنے والے وکیل نریش کوشک نے بتایا تھا کہ امتحانات ملتوی کرنا بالکل ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن کے حالات کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پہلے ہی ایک مرتبہ امتحانات ملتوی کئے جاچکے ہیں۔ اب دوبارہ اسے ملتوی کرنے سے امتحانات کے پورے عمل کو نقصان پہنچے گا۔