سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے حوالہ سے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے تناظر میں پرائیویٹ اسکولوں کو تین ماہ کی فیس معاف کرنے سے متعلق ہدایت دینے والی عرضی پر جمعہ کو سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔
عدالت نے درخواست گزاروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی شکایتیں متعلقہ ریاستوں کے ہائی کورٹس کے سامنے رکھیں۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس اے ایس بوپنا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سشیل شرما اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کی فیس کے معاملہ کو متعلقہ ریاستوں کی ہائی کورٹس کے سامنے اٹھایا جانا چاہئے۔
یہ درخواست دہلی، مہاراشٹر، اتراکھنڈ، ہریانہ، گجرات، پنجاب، اوڈیشہ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کی گارجین ایسوسی ایشنز کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں اپریل، مئی اور جون کی فیس کی معافی کے احکامات دینے اور ملک بھر میں لاک ڈاؤن پیریڈ کی مدت کے دوران کے فیس اسٹرکچر اور کلیکشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک طریق کار وضع کرنے کی ہدایت دینے کی عدالت عظمیٰ سے اپیل کی تھی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ہر ریاست کے حالات الگ الگ ہوتے ہیں۔ درخواست گزاروں نے یہ درخواست ملک بھر کے اسکولوں کے لیے دائر کی ہے۔
جسٹس بوبڈے نے کہا 'یہ ہمارے لیے مسئلہ ہے کہ ملک بھر کے اسکولوں کے بارے میں مجموعی طور پر کون فیصلہ لے گا۔ ہر ایک ریاست کے الگ الگ مسائل ہیں۔'