سپریم کورٹ نے سیاست میں جرائم کی آمیزش کو ختم کرنے کے لیے انتخابی کمیشن کو خاکہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔
جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس رویندر بھٹ کی بنچ نے کمیشن سے کہا کہ ' وہ سیاست میں جرائم کے تسلط کو ختم کرنے کے لیے ایک خاکہ تیار کریں '۔ عدالت نے اس پر جواب کے لیے کمیشن کو ایک ہفتہ کی مہلت دی ہے۔
عدالت نے سیاست میں جرائم کی آمیزش پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہاکہ ملک کی سیاست میں جرائم کی آمیزش کو روکنے کے لیے کچھ تو کرنا ہی ہوگا'۔
عدالت نے انتخابی کمیشن سے جرائم پیشہ افراد پرروک لگانے کےلیے تجاویز پیش کرنے کے لیے کہاہے۔ عدالت نے کمیشن سے ایک ہفتہ کے اندر جواب بھی طلب کیا ہے ۔
انتخابی کمیشن کا کہنا ہے کہ 'انتخاب لڑنے والے سبھی امیدوار وں کے ذریعہ محض مجرمانہ ریکارڈ دینے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا'۔
کمیشن نے عدالت کو سنہ 2018 میں دیے گئے اس فیصلہ کی یاد دہانی کرائی جس کے تحت امیدواروں سے ان کے مجرمانہ ریکارڈ کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں مشتہر کرنے کو کہاگیاتھا۔
کمیشن نے کہاکہ سیاست میں جرائم کی آمیزش روکنے میں امیدواروں کے ذریعہ دیے گئے مجرمانہ ریکارڈز سے کوئی مددنہیں ملی ہے ۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب : کیرا لا کی نرس کورونا وائرس کی زد میں
کمیشن نے تجویز رکھی کہ امیدواروں سے مجرمانہ ریکارڈ کو میڈیا میں شائع کرنے کو کہنے کے بجائے ایسے امیدواروں کو ٹکٹ سے محروم کردیا جاناچاہئے، جن کا سابقہ ریکارڈ مجرمانہ رہاہو۔