ETV Bharat / bharat

ورا ورا راو معاملے میں سپریم کورٹ کی بامبے ہائی کورٹ کو ہدایت

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ راؤ کی طبی حالت سے نمٹنے کے لئے تلوجا اسپتال یا ناناوتی اسپتال بہتر ہے یا نہیں۔

ورا ورا راو معاملے میں سپریم کورٹ کی بامبے ہائی کورٹ کو ہدایت
ورا ورا راو معاملے میں سپریم کورٹ کی بامبے ہائی کورٹ کو ہدایت
author img

By

Published : Oct 30, 2020, 12:16 PM IST

سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ بھیما کورےگاؤں کیس میں زیر سماعت 81 سالہ شاعر ومصنف پی وراورا راؤ کی ضمانت کی درخواست مناسب بنچ کے سامنے درج کرے اور اس پر جلد سماعت کرے۔

جسٹس یو یو للت ، ونییت سرن اور ایس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے میڈیکل گراونڈ کی بنیاد پر دائر ضمانت کی درخواست پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ورا ورا راو کی درخواست کو17 ستمبر سے بامبے ہائی کورٹ کی سماعتی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ ججز نےہائی کورٹ کو یہ ہدایت کی ہے کہ وہ ورورا راؤ کی اہلیہ پنڈیا ہیملتا کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کریں جس میں راو کو فوری طور پر طبی بنیادوں پر رہا کرنے کی اپیل کی گئی۔

درخواست گزار کے سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے عدالت میں عرضی دی کہ اس کیس میں صحت کے حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور ایسے واقعات بھی ہوئے ہیں جہاں ناکافی طبی سہولیات کی وجہ سے قیدیوں کی ہلاکتیں بھی ہوچکی ہے۔

"قیدیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے صحت کو ٹھیک رکھیں۔ اس موقع پر یہ کہا گیا اس معاملے میں زندگی جینے کا حق اور وقار قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔زیر حراست قیدیوں کے صحت کے حق کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔"

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ راؤ کی طبی حالت سے نمٹنے کے لئے تلوجا اسپتال یا ناناوتی اسپتال بہتر طور پر تیار ہے یا نہیں۔ مزید ، انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ چونکہ دو ججوں نے اس معاملے سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ اس لئے راؤ کی درخواست ضمانت پر سماعت نہیں ہو رہی تھی۔

اس موقع پر جسٹس بھٹ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ تمام قیدیوں کی صحت ضرروری ہے اور اسے تمام قیدیوں تک بھی بڑھایا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:مشرقی گوداوری میں سڑک حادثہ، سات افراد ہلاک

سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ بھیما کورےگاؤں کیس میں زیر سماعت 81 سالہ شاعر ومصنف پی وراورا راؤ کی ضمانت کی درخواست مناسب بنچ کے سامنے درج کرے اور اس پر جلد سماعت کرے۔

جسٹس یو یو للت ، ونییت سرن اور ایس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے میڈیکل گراونڈ کی بنیاد پر دائر ضمانت کی درخواست پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ورا ورا راو کی درخواست کو17 ستمبر سے بامبے ہائی کورٹ کی سماعتی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ ججز نےہائی کورٹ کو یہ ہدایت کی ہے کہ وہ ورورا راؤ کی اہلیہ پنڈیا ہیملتا کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کریں جس میں راو کو فوری طور پر طبی بنیادوں پر رہا کرنے کی اپیل کی گئی۔

درخواست گزار کے سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے عدالت میں عرضی دی کہ اس کیس میں صحت کے حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور ایسے واقعات بھی ہوئے ہیں جہاں ناکافی طبی سہولیات کی وجہ سے قیدیوں کی ہلاکتیں بھی ہوچکی ہے۔

"قیدیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے صحت کو ٹھیک رکھیں۔ اس موقع پر یہ کہا گیا اس معاملے میں زندگی جینے کا حق اور وقار قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔زیر حراست قیدیوں کے صحت کے حق کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔"

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ راؤ کی طبی حالت سے نمٹنے کے لئے تلوجا اسپتال یا ناناوتی اسپتال بہتر طور پر تیار ہے یا نہیں۔ مزید ، انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ چونکہ دو ججوں نے اس معاملے سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ اس لئے راؤ کی درخواست ضمانت پر سماعت نہیں ہو رہی تھی۔

اس موقع پر جسٹس بھٹ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ تمام قیدیوں کی صحت ضرروری ہے اور اسے تمام قیدیوں تک بھی بڑھایا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:مشرقی گوداوری میں سڑک حادثہ، سات افراد ہلاک

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.