جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے کیمپس میں بغیر اجازت پولیس داخل ہوکر لاٹھی چارج کرنے اور وہاں کے اسٹریکچر کو تھوڑ پھوڑ کرنے کے بعد جے این یو اور ڈی یو کے طلبا و طالبات سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ پولیس ہیڈ کوارٹر آئی ٹی یو پرجمع ہو کر احتجاج کیا ۔
اس احتجاج میں دانشوران، مذہبی رہنماؤں اور سیاستدانوں کے علاوہ سماجی کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
طلبا کا مظاہرہ دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر پر اتوار کی رات 9 بجے سے پیر کی صبح 4 بجے تک جاری رہا، ان 7 گھنٹوں کے دوران طلبا کی جانب سے دہلی پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔
مزید پڑھیں : جامعہ ملیہ واقعے پر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں طلباء کا احتجاج
جب تک گرفتار طلبا کی رہائی کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تب تک طلبا اس ٹھنڈ کے موسم میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر نعرے بازی کرتے رہے، آخر کار پولیس کے اعلیٰ افسران کی یقین دہانی کے بعد طلبا نے مظاہرہ ختم کیا۔
احتجاج میں شریک شاعرعمران پرتاب گڑھی نے کہا کہ ' ملک کے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ جہاں رہتے ہیں، اس سے چھ سات کلو میٹر پر پولیس طلبا پر بربریت کے ساتھ لاٹھی چارج کرتی ہے۔ وہ شرم کی بات ہے'۔
ہیں حیدرآباد میں واقع مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کے ظلم کے خلاف پر زور احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر طلباء نے پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔