کہا جاتا ہے جانے والے چلے جاتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اپنے پیچھے ایک بہت دردناک یادگار چھوڑ جاتے ہے جو اس کے پیاروں کے لیے عمر قید کی سزا بن جاتا ہے اور بہت سے لوگوں کو اس سزا کا سامنا کرنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے۔
سنہ 2020 میں خودکشی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ آئیے سنہ 2020 اور اس سے قبل کی خود کشی کے اعداد و شمار پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
سنہ 2020 اور کورونا وائرس نے بھارت سمیت پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے ایک طرف یہ جان لیوا وبا اور دوسری طرف اپنے پیاروں سے علیحدگی کا غم بھی رہا۔
جس سے عام آدمی سے لے کر خاص تک اس تکلیف سے خوفزدہ تھا۔ فلمی دنیا یا سیاست کے بارے میں بات کریں تو ہر بڑے خطے کی کچھ مشہور شخصیات نے دنیا کو الوداع کہا ہے۔
معروف فلمی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خود کشی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھے جس کی وجہ سے انہوں نے اتنا بڑا قدم اٹھایا۔
سنہ 2020 میں نہ صرف افسانوی اداکار بلکہ بہت سے لوگوں نے بھی ذہنی تناؤ کی وجہ سے موت کو گلے لگا لیا۔
ممبئی میں ایک شخص کی کورونا جانچ کی گئی، رپورٹ آنے کا انتظار کیے بغیر اس شخص نے بلڈنگ سے کود کر اپنی جان دے دی لیکن اس کی رپورٹ منفی آئی تھی۔
حالیہ دنوں میں کرناٹک قانون ساز کونسل کے ڈپٹی چیئرمین ، ایس ایل دھرمی گوڈا کی لاش ریلوے ٹریک پر پائی گئی تھی۔ دھرم گوڈا نے مبینہ طور پر خود کشی کی تھی۔
ملک کی ہر ریاست میں بڑی تعداد میں خودکشی کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، بہت سے لوگوں نے ذہنی تناؤ کی وجہ سے اپنے پیاروں کو الوداع کہا جبکہ بہت سے لوگوں نے کورونا وبا، خاندانی جھگڑے، اندرونی معاملات، لاک ڈاؤن کے دوران معاشی تنگی کے سبب بھی خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا ہے۔
سنہ 2020 میں کچھ ریاستوں اور اضلاع میں درج خودکشیوں کے اعداد و شمار پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
یکم جنوری سے 31 جولائی تک مہاراشٹر کی ضلع ناگپور پولیس نے خودکشی کے 255 کیسز درج کیے ہیں۔ یکم تا 13 اگست کے درمیان شہر میں 38 افراد نے خود کی جان لی ہے۔
آندھرا پردیش کے کرنول میں جون ماہ سے شروع ہوئے لاک ڈاؤن کے بعد کل 17 کسانوں نے خودکشی کی۔
نوئیڈا ضلع میں جنوری سے ستمبر تک 195 افراد نے خودکشی کی۔ چنڈی گڑھ میں یکم اپریل سے 31 جولائی تک لاک ڈاؤن کے دورانیے میں کم از کم 120 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے۔
پنجاب کے شہر لدھیانہ کی بات کی جائے تو اپریل سے جون تک کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے وقت خودکشی کے 76 مقدمات درج کیے گئے تھے جبکہ اڈیشہ کے ضلع بھوونیشور میں 86 کیس درج ہوئے ہیں۔
اسی دوران پنجاب کے ضلع موہالی میں جون تک 57 مقدمات درج ہوئے۔ جون تک ہریدوار اور رشیکیش سے خودکشی کے 15 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ جانے والا شخص چلا جاتا ہے لیکن اپنے پیچھے ایک دردناک منظر چھوڑ جاتا ہے جو اس کے عزیزوں کے لیے کافی تکلیف دہ ہوتا ہے۔
سنہ 2017 سے لے کر اب تک ملک کی تمام ریاستوں میں خودکشی کے بہت سے واقعات پیش ہوئے ہیں جبکہ بہت سی ریاستوں میں یہ گراف کم ہوتا جارہا تھا لیکن چند ریاستوں میں خودکشی کا گراف بڑھتا ہوا دیکھا گیا ہے۔