ETV Bharat / bharat

دہلی کا وہ مقام جہاں 'نیتا جی' نے آخری تقریر کی

دہلی کے ٹکری گاؤں میں نیتا جی کی یاد میں آزاد ہند ولیج کے نام سے ایک کمپلیکس تیار کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس جگہ پر نیتا جی نے اپنی آخری تقریر کی تھی۔

author img

By

Published : Jan 23, 2021, 10:58 AM IST

یوں تو سبھاش چندر بوس کے نام سے بہت ساری جگہیں اور چیزیں جڑی ہوئی ہیں، لیکن ملک کے قومی دارالحکومت میں ایک جگہ ایسی ہے جہاں سے نیتا جی کا خاص رشتہ ہے۔ وہ جگہ جہاں نیتا جی نے اپنی زندگی کی آخری تقریر کی۔ یہ جگہ شمال مغربی دہلی میں واقع آزاد ہند گاؤں ہے۔

شمال مغربی دہلی کے ٹکڑی گاؤں کے قریب کی یہ جگہ نیتا جی کی دہلی سے وابستگی کی گواہ ہے۔ دہلی کی محکمہ سیاحت نے نیتا جی کی یاد میں یہ سارا کمپلیکس تعمیر کرایا ہے، جس کا نام آزاد ہند گاؤں رکھا گیا ہے۔ اس مقام کو صاحب سنگھ ورما نے تیار کیا تھا، جبکہ اس کی موجودہ شکل کا افتتاح سن 2000 میں سابق وزیر اعلی شیلا ڈکشٹ نے کیا تھا۔ میوزیم اور یادگار کے علاوہ اس میں عالیشان پلازہ، ایمپیتھئیٹر، ٹورسٹ انفارمیشن سینٹر، سوونیر اور گارڈن شاپ، فوڈ کیوسک، ایک ریستوراں، عوامی بیت الخلا اور پینے کا پانی وغیرہ جیسی سہولیات موجود ہیں۔

اس مقام سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ان کے ابا و اجداد نے یہاں مجاہد آزادی سبھاش چندر بوس کی آخری تقریر سنی۔ یہاں ایک دھرم شالا تھا، جہاں سبھاش چندر بوس نے آرام کیا تھا اور وہاں سے پانی پیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ سنہ 1940-41کا واقعہ بیان کرتے ہوئے جاتا ہے کہ اس تقریر کے بعد نیتا جی دھنباد (جو اس وقت جھارکھنڈ میں واقع ہے) گئے اور بعد میں فرنگی کو چکما دے کر غائب ہوگئے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن سے پہلے ہزاروں افراد سبھاش چندر بوس کی یادگار اور میوزیم میں جاتے تھے۔ میوزیم میں ان کی زندگی سے متعلق تمام یادیں ہیں، جو نئی نسل کو حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کافی ہیں۔ یہاں پر نیتا جی کے مشہور نعروں کی پوری داستاں ہے۔

ہر سال 23 جنوری کو ٹکری گاؤں اور دیگر قریبی دیہات کے لوگ نیتا جی کی سالگرہ ایک ساتھ مناتے ہیں، یہاں نیتا جی باس کا ایک بڑا مجسمہ ہے، جس پر گلہائے عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ نیز ثقافتی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس بار کورونا وبا کی وجہ سے اب تک کچھ نہیں کیا جاسکا، حالانکہ امید ہے کہ اس بار سبھاش چندر بوس کی سالگرہ یہاں منائی جائے گی۔

یوں تو سبھاش چندر بوس کے نام سے بہت ساری جگہیں اور چیزیں جڑی ہوئی ہیں، لیکن ملک کے قومی دارالحکومت میں ایک جگہ ایسی ہے جہاں سے نیتا جی کا خاص رشتہ ہے۔ وہ جگہ جہاں نیتا جی نے اپنی زندگی کی آخری تقریر کی۔ یہ جگہ شمال مغربی دہلی میں واقع آزاد ہند گاؤں ہے۔

شمال مغربی دہلی کے ٹکڑی گاؤں کے قریب کی یہ جگہ نیتا جی کی دہلی سے وابستگی کی گواہ ہے۔ دہلی کی محکمہ سیاحت نے نیتا جی کی یاد میں یہ سارا کمپلیکس تعمیر کرایا ہے، جس کا نام آزاد ہند گاؤں رکھا گیا ہے۔ اس مقام کو صاحب سنگھ ورما نے تیار کیا تھا، جبکہ اس کی موجودہ شکل کا افتتاح سن 2000 میں سابق وزیر اعلی شیلا ڈکشٹ نے کیا تھا۔ میوزیم اور یادگار کے علاوہ اس میں عالیشان پلازہ، ایمپیتھئیٹر، ٹورسٹ انفارمیشن سینٹر، سوونیر اور گارڈن شاپ، فوڈ کیوسک، ایک ریستوراں، عوامی بیت الخلا اور پینے کا پانی وغیرہ جیسی سہولیات موجود ہیں۔

اس مقام سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ان کے ابا و اجداد نے یہاں مجاہد آزادی سبھاش چندر بوس کی آخری تقریر سنی۔ یہاں ایک دھرم شالا تھا، جہاں سبھاش چندر بوس نے آرام کیا تھا اور وہاں سے پانی پیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ سنہ 1940-41کا واقعہ بیان کرتے ہوئے جاتا ہے کہ اس تقریر کے بعد نیتا جی دھنباد (جو اس وقت جھارکھنڈ میں واقع ہے) گئے اور بعد میں فرنگی کو چکما دے کر غائب ہوگئے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن سے پہلے ہزاروں افراد سبھاش چندر بوس کی یادگار اور میوزیم میں جاتے تھے۔ میوزیم میں ان کی زندگی سے متعلق تمام یادیں ہیں، جو نئی نسل کو حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کافی ہیں۔ یہاں پر نیتا جی کے مشہور نعروں کی پوری داستاں ہے۔

ہر سال 23 جنوری کو ٹکری گاؤں اور دیگر قریبی دیہات کے لوگ نیتا جی کی سالگرہ ایک ساتھ مناتے ہیں، یہاں نیتا جی باس کا ایک بڑا مجسمہ ہے، جس پر گلہائے عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ نیز ثقافتی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس بار کورونا وبا کی وجہ سے اب تک کچھ نہیں کیا جاسکا، حالانکہ امید ہے کہ اس بار سبھاش چندر بوس کی سالگرہ یہاں منائی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.