فرانس سے خریدے گئے 36 رفائل جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ کے پانچ طیارے ایئرفورس اسٹیشن پر ایک تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلے کی موجودگی میں فضائیہ کے گولڈن ایرو اسکواڈرن میں باضابطہ طورپر شامل کئےگئے ۔ یہ پانچوں طیارے گزشتہ 27 جولائی کو ہندوستان لائے گئے تھے۔
رفائل کو شامل کئے جانے سے پہلے ایئرفورس اسٹیش پر سبھی مذاہب کی عبادت کی گئی جس میں سبھی مذاہب کے نمائندوں نے اپنی اپنی عبادت کی۔ اس موقع پر رفائل طیاروں نے ہندوستان کے ملکی طیاروں تیجس کے ساتھ ساتھ سخوئی طیاروں کے ساتھ تال میل قائم کرتے ہوئے طاقت اور تال میل اور جوہر کا مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانچ رفائل جنگی طیارے باضابطہ طور پر فضائیہ میں شامل
سنگھ نے بعد میں فضائیہ کے فوجیوں اور افسروں سے خطاب کرتے ہوئے رفائل طیاروں کی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے چین اور پاکستان کو بالواسطہ طور پر ایک سخت پیغام دیا۔ انہوں نے کہا، 'آج ان کا شامل ہونا، پوری دنیا خصوصاً ہماری سالمیت کی طرف اٹھی نگاہوں کے لئے ایک ‘بڑا اور سخت‘ پیغام ہے۔ ہماری سرحدوں پر جس طرح کا ماحول حالیہ دنوں میں بنا ہے، یا میں براہ راست کہوں کہ بنایا گیا ہے، اس لحاظ سے ان طیاروں کا شامل ہونا بہت اہم ہے۔'
فرانسیسی وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا، 'آج کا دن ہمارے ملکوں خےلئے ایک کامیابی ہے۔ہم مل کر ہندوستان - فرانس دفاعی تعلقات ک ایک نیا باب لکھ رہے ہیں۔' انہوں نے کہاکہ رفائل ایک طاقت ور طیارہ ہے جو فضائیہ کو نئی طاقت دے گا۔ فرانسیسی وزیر دفاع نے کہاکہ ان کا ملک اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔
اس موقع پر دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، چیف آف ڈفینس اسٹاف جنرل بیپن راوت، فضائی فوج کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا اور کئی دیگر معزز ہستیاں بھی موجود تھیں۔
سنگھ نے اپنے خطاب کے بعد فضایہ فوج کے 17 ویں اسکواڈرن گولڈن ایرو کے کمانڈنگ افسر گروپ کیپٹن ہرکیرت سنگھ کو رفائل جنگی طیاروں کو فضائیہ میں شامل کئے جانےسے متعلق دستاویز سونپے۔ اس کے ساتھ ہی یہ طیارے باضابطہ طورپر فوج کے جنگی طیاروں کےبیڑے میں شامل ہو گئے۔
رفائل سے فضائیہ کو ملی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، 'مجھے امید ہی نہیں پورا یقین ہے کہ ہماری فضائیہ نے رفائل کے شامل ہونے کے ساتھ جو صلاحیت اور ٹیکنولوجی پر مبنی سبقت حاصل کی ہے اس سے فضائیہ کی صلاحٰت میں انقلاب آئے گا۔'
وزیر دفاع نے کہا کہ رفائل طیارہ فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہونا فرانس اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا،'مضبوط جمہوریت کے تئیں ہماری عقیدت اور مکمل یقین میں امن کی دعا،ہمارے باہمی تعلقات کی بنیاد ہیں۔ دنیا میں تحفظ کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور جیو استراتجک مسئلے نئی نئی شکلوں میں ہمارے سامنے آرہے ہیں۔ان کا مسلسل سامنا کرتے ہوئے،ہم دو بڑی جمہوریت ایک مستقل ،فعال اور مستقبل میں بہتر تعلقات بنانے اور بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔‘‘
مسٹرسنگھ نے کہا کہ فرانس اور ہندوستان دونوں نے نہ صرف ایک دوسرے کی ضرورتوں اور چیلنجوں کو گہرائی سے سمجھا ہے ،بلکہ ان سے نکلنے کی سمت میں قدم سے قدم ملاکر آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں ملک آزادی ،برابری ،بھائی چارے اور واسودیو کٹمبکم کے اصول کو مضبوط بنانے کےلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان خصوصی استراتکج حصہ داری ہے جو وقت کے ساتھ مسلسل مضبوط ہورہی ہے۔
وزیر دفاع نے فضائیہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وقت وقت پر اس نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب بدلتے وقت کے ساتھ ہمیں نئے چیلنجوں کےلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔
ہندوستان اور فرانس کے تعلقات پر مسٹر سنگھ نے کہا،’’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ اس شعبہ کے تحفظ کی فکر میں ہندوستان اور فرانس کا نظریہ ایک ہے جس کے تحت ہم سمندری تحفظ اور پائریسجی جیسے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک دوسرے کو تعاون کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی توسیع اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں بھی ہندوستان اور فرانس کے خیالات یکساں رہے ہیں۔ انہوں نے فرانس کو ہندوستان میں دفاع اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کےلئے بھی مدعو کیا۔
وزیر دفاع نے کہا،’’ہمارے تعلقات نے تعاون کی نئی بلندیاں حاصل کی ہیں۔ مجھے امید ہے ،کہ ہمارے ملکوں کے درمیان ہوئے قرار دونوں ملکوں کی معیشت کو برابر فائدہ پہنچانے کےلئے ،ہندوستان میں ایرواسپیس ایم ایس ایم ای کا ایک مکمل ایکوسسٹم بنائے گا۔ دفاعی شعبہ میں مضبوطی کےپیچھے ہمارا مقصد ،ہمیشہ سے عالمی سطح پر امن کی امید رہا ہے۔اس راہ میں ہمارا ملک ،کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھانے کےلئے پرعزم ہے ،جس سے کہیں بھی امن کے ماحول میں خلل نہ پڑے۔ یہی امید ہم اپنے پڑوسی اور دنیا کے باقی ملکوں سے بھی کرتے ہیں۔‘‘
مسٹر سنگھ نے کہا کہ حال ہی میں اپنے غیر ملکی سفر کے دوران انہوں نے دنیا کو ہندوستان کے نظریے سے مطلع کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان اپنی سالمیت اور خودمختاری کے ساتھ کسی بھی حالت میں سمجھوتہ نہیں کرےگا اوراس کےلئے ہم ہر ممکن تیاری کرنے کےلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فضائیہ نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر حال ہی میں ہوئے بدقسمت واقعہ کے دوران جس تیزی اور سوجھ بوجھ سے کارروائی کی،اس سے اس کے عزم کا پتہ چلتا ہے۔انہوں نے کہا،’’فضائیہ نے عبوری ٹھکانوں پر جس تیزی سے اپنے طیارے تعینات کئے ،وہ ایک بھروسہ پیدا کرتا ہے،کہ ہماری فضائیہ اپنے فرائض کو پورا کرنے کےلئے پوری طرح تیار ہے۔ہندوستانی فضائیہ نے فوجی مزاحمت کی صلاحت برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور آپ کی کارروائی کسی بھی آنے والی جنگ میں فیصلہ کن ثابت ہوگی۔‘‘
دہشت گردی کے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف ارضیاتی سرحدوں کے حالات نے ہماری توجہ کھینچی ہے وہیں ہمیں حمایت یافتہ دہشت گردی کے خطرے کو بھی نظر انداز نہیں کرناچاہئے۔ افواج کو شمالی سرحد پر سلامتی چوکیوں کے تئیں آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک اور اس کے اقدار کی حفاظت کےلئے ہمیں اور زیادہ مستعدی سے تیار رہنا ہوگا۔ چوکسی ہی ہماری حفاظت کا سب سے پہلا اقدام ہے۔‘‘
انہوں نے کہا،’’ میں تاریخی 17 اسکواڈرن کو خصوصی مبارکباد دینا چاہوں گا۔ ہندوستان بہادری کی تاریخ میں آپ کا نام سنہرے الفاظ میں درج ہے۔ رفائل آپ کو نئی چمک دےگا۔ آپ سبھی رفائل یعنی طوفان کی طرح رفتار اختیار کرکے ملک کی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کرتے رہیں۔