ETV Bharat / bharat

رامپور: وکیلوں کی غیر معینہ مدت تک ہڑتال - رامپور

وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے ضلعی عدالت میں عدالتی کام کاج مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Aug 22, 2019, 9:59 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 10:23 PM IST

ریاست اترپردیش کے 48 اضلاع میں دیہی عدالتوں کے قیام کے حکومت کے فیصلے کے خلاف صوبے کی بار ایسوسی ایشن کے ساتھ ہی رامپور کی بار ایسو سی ایشن نے اپنی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ان 48 اضلاع میں رامپور کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ یعنی رامپور کی جو تین اہم تحصیلیں سوار، بلاسپور اور شاہ آباد ہیں، اب حکومت جلد ہی وہاں مقامی عدالتوں کا قیام کرے گی، جس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

رامپور کے وکلاء کی تنظیم بار ایسو سی ایشن نے حکومت کے اس فیصلے پر اپنا سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے اور وکلاء نے اپنی ایک میٹنگ کرکے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رامپور: وکیلوں کی غیر معینہ مدت تک ہڑتال

بار ایسو سی ایشن کے سینئر وکیل ضمیر رضوی کا کہنا ہے کہ اگر ان تحصیلوں میں عدالتیں قائم کی جائیں گی تو مقامی لوگوں کو کچھ فائدہ ہو گا اور نہ ہی وکلاء کو۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ وکلاء کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر جانے میں کافی وقت ضائع ہوگا۔ اس سے ساتھ ہی بے روزگاری میں اضافہ ہو گا۔

وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے ضلعی عدالت میں عدالتی کام کاج مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ بار ایسو سی ایشن کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اپنے دیہی عدالت کے قیام کے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے۔

وہیں یوتھ بار ایسوسی ایشن کے ضلع صدر کا کہنا ہے کہ رامپور پہلے ہی چھوٹے اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے اور اس ضلع کی تحصیلیں 30 کلومیٹر کے دائرے میں ہی ہیں جس سے رامپور کی عدالتوں کو تقسیم کرنے کا کوئی مطلب ہی نہیں۔

انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے اتحاد کو کمزور کرنے کے لیے دیہی عدالتوں کو قائم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جب تک ہمارا مطالبہ نہیں مان لیتی تب تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرتی ہے یا وکلاء اپنے کاموں پر واپس لوٹ کر عدالتی کام کاج کو درست کرنے کی سمت میں قدم آگے بڑھاتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے 48 اضلاع میں دیہی عدالتوں کے قیام کے حکومت کے فیصلے کے خلاف صوبے کی بار ایسوسی ایشن کے ساتھ ہی رامپور کی بار ایسو سی ایشن نے اپنی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ان 48 اضلاع میں رامپور کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ یعنی رامپور کی جو تین اہم تحصیلیں سوار، بلاسپور اور شاہ آباد ہیں، اب حکومت جلد ہی وہاں مقامی عدالتوں کا قیام کرے گی، جس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

رامپور کے وکلاء کی تنظیم بار ایسو سی ایشن نے حکومت کے اس فیصلے پر اپنا سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے اور وکلاء نے اپنی ایک میٹنگ کرکے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رامپور: وکیلوں کی غیر معینہ مدت تک ہڑتال

بار ایسو سی ایشن کے سینئر وکیل ضمیر رضوی کا کہنا ہے کہ اگر ان تحصیلوں میں عدالتیں قائم کی جائیں گی تو مقامی لوگوں کو کچھ فائدہ ہو گا اور نہ ہی وکلاء کو۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ وکلاء کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر جانے میں کافی وقت ضائع ہوگا۔ اس سے ساتھ ہی بے روزگاری میں اضافہ ہو گا۔

وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے ضلعی عدالت میں عدالتی کام کاج مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ بار ایسو سی ایشن کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اپنے دیہی عدالت کے قیام کے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے۔

وہیں یوتھ بار ایسوسی ایشن کے ضلع صدر کا کہنا ہے کہ رامپور پہلے ہی چھوٹے اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے اور اس ضلع کی تحصیلیں 30 کلومیٹر کے دائرے میں ہی ہیں جس سے رامپور کی عدالتوں کو تقسیم کرنے کا کوئی مطلب ہی نہیں۔

انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے اتحاد کو کمزور کرنے کے لیے دیہی عدالتوں کو قائم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جب تک ہمارا مطالبہ نہیں مان لیتی تب تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرتی ہے یا وکلاء اپنے کاموں پر واپس لوٹ کر عدالتی کام کاج کو درست کرنے کی سمت میں قدم آگے بڑھاتے ہیں۔

Intro:ریاست اترپردیش کے 48 اضلاع میں دیہی عدالتوں کے قیام کے حکومت کے فیصلے کے خلاف صوبے کی بار ایسوسی ایشن کے ساتھ ہی رامپور کی بار ایسو سی ایشن نے اپنی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے ضلعی عدالت میں عدالتی کام کاج پورے طور پر بند ہو گیا ہے۔ بار ایسو سی ایشن کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اپنے دیہی عدالت کے قیام کے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے۔


Body:وی او۔۱
ریاست اترپردیش کی حکومت نے 48 اضلاع میں دیہی عدالتی نظام قائم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ان 48 اضلاع میں رامپور کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ یعنی رامپور کی جو تین اہم تحصیلیں سوار، بلاسپور اور شاہ آباد ہیں، اب حکومت جلد ہی وہاں مقامی عدالتوں کا قیام عمل میں لائے گی۔ جس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ لیکن رامپور کے وکلاء کی تنظیم بار ایسو سی ایشن نے حکومت کے اس فیصلے پر اپنا سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے اور وکلاء نے اپنی ایک میٹنگ کرکے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے پر بار ایسو سی ایشن کے سینئر وکیل ضمیر رضوی کا کہنا ہے کہ اگر ان تحصیلوں میں عدالتیں قائم کی جائیں گی تو عدالتی چاراجوئی کے لئے پہنچنے والے مقامی لوگوں کو بھی اس سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکے گا اور وکلاء کا بھی ایک مقام سے دوسرے مقام پر جانے میں کافی وقت ذائع ہوگا۔ جس سے ساتھ ہی بے روزگاری بھی بڑھے گی۔
بائٹ: ایڈووکیٹ ضمیر رضوی، ممبر بار ایسوسیشن
وی او۔۲
وہیں یوتھ بار ایسوسی ایشن کے ضلع صدر کا کہنا ہے کہ رامپور پہلے ہی چھوٹے اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے اور اس ضلع کی تحصیلیں 30 کلومیٹر کے دائرے میں ہی ہیں جس سے رامپور کی عدالتوں کو تقسیم کرنے کا کوئی مطلب ہی نہیں بنتا۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے اتحاد کو کمزور کرنے کے لئے دیہی عدالتوں کو قائم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جب تک ہمارا مطالبہ نہیں مان لیتی تب تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
بائٹ: سمت شرما، صدر یوتھ بار ایسو سی ایشن


Conclusion:اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرتی ہے یا وکلاء اپنے کاموں پر واپس لوٹ کر عدالتی کام کاج کو درست کرنے کی سمت میں قدم آگے بڑھاتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
Last Updated : Sep 27, 2019, 10:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.