تمل ناڈو کے وزیر آر بی ادے کمار نے کہا کہ 'این پی آر کو لے کر مائناریٹیز خصوصاً مسلم طبقے میں خوف اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس لیے ریاستی حکومت نے این پی آر کے کام پر روک لگانے کا اعلان کیا ہے۔'
مذکورہ وزیر نے کہا کہ 'ریاستی حکومت کو یہ اختیار ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور صدر جمہوریہ کے منظور کردہ قانون کو منسوخ کرے۔'
تمل ناڈو کے ریونیو وزیر آر بی ادے کمار نے کہا کہ 'ریاستی حکومت نے مرکز کو خط لکھ کر این پی آر کی وضاحت کی اپیل کی ہے، جب تک این پی آر میں شامل تینوں امور کے بارے میں مرکزی حکومت وضاحت نہیں کرتی، ریاستی حکومت قومی آبادی رجسٹر کے اندراج (این پی آر) سے متعلق کام نہیں اٹھائے گی اور اسے روک دیا جاتا ہے۔'
ادے کمار نے کہا کہ 'ریاستی حکومت نے این پی آر سے متعلق کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے۔ اگرچہ متعدد ریاستی حکومتوں نے این پی آر کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، لیکن تمل ناڈو حکومت نے صرف مردم شماری کے مشق کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔'
ان کے مطابق این پی آر فارم میں شامل نئی تفصیلات مادری زبان، ماں، والد، شریک حیات، تاریخ پیدائش، آدھار کارڈ کی تفصیلات، موبائل نمبر اور ڈرائیونگ لائسنس سے متعلق ہیں۔
واضح رہے کہ حکمراں اے آئی اے ڈی ایم کے بی جے پی کی سیاسی حلیف ہے۔