مرکز کے زیرانتظام ریاست جموں و کشمیر کے حالات دھیرے دھیرے معمول کی طرف آنے کے اشارے مل رہے ہیں۔ جموں میں حالات کسی قدر بہتر ہیں تو وادی کشمیر کے حالات اب بھی دگرگوں ہے۔
جموں میں 2 جی خدمات کو بحال کردیا گیا ہے اور اسکولوں کو کھولنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے سرکاری حکام اور ملازمین کو دفتر آنے اور کام شروع کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
بی جے پی اور ان کی حلیف جماعتوں کے رہنما وادی میں حالات بہتر ہونے کا دعوی کر رہے ہیں۔ مگر اپوزیشن کے رہنما وہاں کے حالات پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے سینیئر رہنما رویندر رینا کو جموں و کشمیر میں جشن اور لوگوں میں خوشی نظر آرہی ہے۔ جبکہ کانگریس کے سینیئر رہنما و سابق مرکزی وزیر طارق انور وہاں کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ بندشوں کو ختم کرنے اور لوگوں میں اعتماد بحال کرنے کی کوششیں کرے۔
دو الگ الگ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے بیانات ایک دوسرے سے بالکل برعکس ہیں جو یہاں کی ایک الگ تصویر دکھانے کے لیے کافی ہیں۔
جموں اور سرینگر کے حالات پر پیش ہے ایک خاص رپورٹ۔