ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شتروگھن سنہا نے کہا کہ اب حکومت کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہرے پر اپنی خاموشی توڑنی پڑے گی، جب ملک کا نوجوان طبقہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف سڑکوں پر اترا ہے تو ہم بھی اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ جب اس قانون کے نفاذ کی باتیں کی جارہی ہے تو مسلمانوں کو اس سے باہر کیوں رکھا گیا، کیوں انہیں نشانہ بنایا گیا انہیں الگ کیوں کیا گیا آخر عوام کیسے ثابت کرے گی کی وہ اسی ملک کے باشندے ہیں۔
واضح رہے کہ 9 جنوری کو گاندھی شانتی یاترا کا آغاز ممبئی کے اپولو بندر یعنی گیٹ وے آف انڈیا سے ہوگا، یہ یاترا ملک میں سی اے اے کو لےکر پھیلی بے چینی کو ختم کرنے اور عوام کو حکومت کی منشاء کے خلاف بیدار کرنے کے لیے ہے جس میں فلمی شخصیات، سیاستداں، دانشور، نوجوان، خواتین حتی کہ ہر شہری کی شمولیت ہوگی۔
ملک کے الگ الگ حصوں میں اپنا سفر طے کرتے ہوئے یہ یاترا 30 جنوری کو قومی دارالحکومت دہلی کے راج گھاٹ (گاندھی جی کی سمادھی) پر اختتام پذیر ہوگی۔
یہ یاترا معروف سیاستداں یشونت سنہا کی سربراہی میں ہوگی۔