عمران طاہر نے اس تعلق سے کہا 'مجھے ہمیشہ سے عالمی کپ میں کھیلنے کی چاہت تھی، یہ میرے لیے یہ بھت بڑی کامیابی ہوگی کہ میں ایک عظیم ٹیم کے لیے کھیلوں گا'۔
کرکٹ جنوبی افریقہ کے ساتھ میرے باہمی تفہیم اور معادے ہیں لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں عالمی کپ میں یک روزہ میچوں سے استعفیٰ لوں گا ۔
پاکستان میں پیدا ہونے والے اسپنر طاہر عالمی کپ کے بعد ٹی۔20 فرنچائیزیز کے لیے دستیاب ہونگے۔
39سالہ طاہر نے کہا کہ وہ ٹی۔20 فارمیٹ میں جنوبی افریقہ کے لیے کھیلتے رہیں گے۔ وہ نوجوان صلاحیت کو یک روزہ میچز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
طاہر نے مزید کہا '' میں جنوبی افریقہ کے لیے ٹی۔20 فارمیٹ میں کھیلنا پسند کروں گا، مجھے لگتا ہے کہ ٹی۔20 کھیلنے کی صلاحیت مجھ میں ابھی باقی ہے، اور میں اس موقع کا شکر گزار ہوں۔ مجھے جنوبی افریقہ کرکٹ نے دنیا میں مختلف لیگز کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔
طاہر نے یکم جنوری 2011 میں جنوبی افریقہ کے لیے کوالیفائی کیا اور 2011 عالمی کے لیے انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا۔
جنوبی افریقہ کے لیے یک روزہ میچوں میں تیز ترین 100 وکٹ لینے کا اعزاز بھی عمران طاہر کے نام ہے ۔
طاہر نے 95 یک روزہ میچوں میں24.56 کی اوسط سے 156 وکٹز حاصل کیے ہیں، اور وہ آئندہ انگلینڈ میں ہونے والےعالمی کپ میں اہم کردار نبھا سکتے ہیں۔