محترمہ گاندھی نے انگریزی کے ایک اخبار میں اس سلسلے میں چھپے اپنے مضمون کے ذریعہ حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ ہمارا ملک حیاتیاتی گوناگونیت کا ذخیرہ ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کا فرض ہے۔
کورونا وبا کے دوران حکومت کو ماحول کی حفاظت کے لئے کام کرنا چاہئے تھا لیکن اس سمت میں اچھے قدم اٹھانے کی بجائے حکومت ماحول کو نقصان پہنچانے والی پالیسی کی تجویز لے کر آئی ہے۔
مرکز کی نریندر مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے ماحولیاتی اثرات کی تشخص (ای آئی اے) 2020 ڈرافٹ کی ہر سمت تنقید ہورہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں سے لے کر ماحولیات کا مسئلہ اٹھانے والے سماجی کارکن بھی اس کی مخالفت کررہے ہیں۔اب کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے اس مسئلے پر ایک مضمون لکھا ہے،جس میں انہوں نے مودی حکومت کی اس پالیسی کی سخت تنقید کی ہے۔
محترمہ گاندھی نے کہا کہ 'نئی ماحولیات تبدیلی سے صنعت کاروں کو ترقی کے نام پر ماحول کو نقصان پہنچانے کا آئینی موقع مل جائے گا اور ماحولیاتی تحفظ کے بجائے ملک میں آلودگی پھیلانے کی نئی روایت کی شروعات ہوگی۔
راہل گاندھی نے بھی ایک بار پھر اس تجویز کے سلسلے میں حملہ کیا اور کہا کہ 'قدرت کی حفاظت کریں گے تو وہ ہماری حفاظت کرے گی۔حکومت کو ماحولیات کو نقصان پہنچانے والے اصولوں کو ختم کرنا چاہئے اوراس سلسلے میں سب سے پہلے ای آئی اے 2020 تجویز کو وہ واپس لے۔
محترمہ گاندھی نے اپنے مضمون میں لکھا کہ قدرت کی حفاظت سب کا فرض ہے۔ملک اور دنیا کورونا کی وبا کا جو بحران جھیل رہی ہے وہ ہمارے لئے ایک نئی سیکھ ہے اور اس سے سبق لیتے ہوئے ہمیں ماحولیات کی حفاظت کےلئے کام کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کی دوڑ اچھی ہے لیکن اس کے لئے ماحول کی قربانی نہیں دی جاسکتی۔ترقی کے لئے قدرت کے استعمال کی بھی حد طے کی جانی چاہئے۔اس میں حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ماحول کی حفاظت میں ہم دنیا سے کافی پیچھے چھوٹ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
'پرنب مکھرجی کی طبیعت مستحکم ہیں'
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ماحول کے بگڑتے توازن کی اندیکھی نہیں کرنی چاہئے اور اس کی حفاظت کے اقدامات کرنے چاہئے۔اس کے لئے سب سے پہلے یہ خطرناک تجویز واپس لی جانی چاہئے۔ واضح رہے کہ حکومت جس ای آئی اے کو نافذ کرنے جارہی ہے ،اس کے تحت ترقیاتی کاموں کےلئے ماحولیات کی منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہے۔