موہن بھاگوت نے اس موقع پر کہا کہ بھارت میں پچھلے ایک برس کے دوران کئی ایک تاریخی فیصلے اور اقدامات کیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو خصوصی موقف فراہم کرنے والے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد رام مندر کا بھومی پوجن ہوا۔ اس کے علاوہ ایک قانونی راستہ ہموار کرنے کے لیےشہریت ترمیمی قانون لایا گیا۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کسی مخصوص طبقے کے خلاف نہیں ہے مگر کچھ لوگوں نے مسلمانوں کو گمراہ کیا اور احتجاج کے نام پر تشدد برپا کیا۔
اس پر مزید بحث ہو رہی تھی کہ اس دوران توجہ ساری کورونا وائرس کی طرف مرکوز ہوگئی۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں اور گمراہ کرتے ہیں۔
کورونا وبا کی وجہ اس برس آرایس ایس کے آڈیٹوریم میں دسہرہ فنکشن محدود کیا گیا۔ صرف 50 افراد کو اس میں شرکت کی اجازت دی گئی۔
یہ پہلی دفعہ ہے کہ آر ایس ایس نے دسہرہ تہوار کو اتنی کم تعداد کے ساتھ انجام دیا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا آج 'من کی بات' پروگرام کے ذریعے ملک سے خطاب