گذشتہ رات ملک کی عوام نے کورنا وائرس کے خلاف ایک جٹ ہونے کی غرض سے اپنے گھروں کی بجلی بجھا کر گھروں کے برآمدے میں دیے و مومبتیاں جلائیں، اس بیچ کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو مومبتاں جلا کر سڑکوں پر نکل پڑے اور کچھ نے پٹاخے پھوڑے۔
وزیر اعظم نرندر مودی نے جمعے کو ملک کی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتوار کو رات 9 بجے 9 منٹ کے لیے سبھی عوام اپنے گھروں کی بجلی بجھا کر گھروں کے برآمدوں میں موم بتیاں جلائیں، اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایک جٹ ہوں۔
جس کے بعد گذشتہ رات وزیر اعظم مودی کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں موم بتیاں جلا کر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر شیئر کیں، لیکن کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے پٹاخے پھوڑے۔
اس کے بعد ٹویٹر پر لوگوں نے پٹاخے پھوڑنے والوں کی خوب مزمت کی۔
ٹویٹر پر ارون اروڑہ نامی ایک شخص نے لکھا 'کورونا کی بہارت میں آمد پر لوگ خوشیاں منا رہے ہیں'۔
سپرش اوبرائے نے لکھا 'مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ ہم لوگ ہر کام کو کرنے میں پاگل ہوتے جا رہے ہیں، یہ اسلیے کے لوگ لاک ڈاون کی وجہ سے بوریت کا شکار ہو گئے ہیں یا پھر پتہ نہیں۔ وزیر اعظم نے لوگوں کو پٹاخے پھوڑنے کے لیے نہیں کہا تھا، اے لوگو ہم خوشیاں نہیں منا رہے ہیں'۔
معزوروں کے حقوق کی کارکن نیپون ملہوترا نے ٹویٹر پر لکھا 'دیا جلاؤ، ایک جٹ ہو جاؤ، لیکن پٹاخے؟ واقع ہی؟ یہ کوئی پارٹی نہیں ہے'۔