سسودیا نے کہا’جب تقریبا دو سال قبل میں اس اسکول میں آیا تھا تو میں نے یہاں کی عمارت کی خستہ حالت کو دیکھی اور اسی وقت میں نے اس کی تعمیر نو کرنے کا عزم کیا تھا ۔
مجھے پتہ ہے کہ اسکول کی عمارت کے تعمیراتی کام کی وجہ سے گزشتہ سال طلباء اور عملے کے لئے چیلنج بھرا رہا ہوگا ۔ یہ اسی طرح ہے جیسے کہ جب ہمارے گھر میں جب کچھ کمروں کی تعمیر نو کی جاتی ہے تو ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔
اسکول کی عمارت کی تعمیر نو کے کام میں تعاون فراہم کرنے والے عملے اور طلباء کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا’ہمارے صبر نے آج پھل دیا ہے ۔ بیت الخلاء اور دیگر سہولیات کے فقدان کی وجہ سے طلباء اور اساتذہ کو اسکول میں دیر تک وقت گزارنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ عمارت کی تعمیر نو کے پیچھے ہمارا مقصد تھا کہ اگلے 20 سال تک ہمیں دوبارہ تعمیر نو کی ضرورت محسوس نہ ہو ۔ مجھے اس عمارت کو طلباء اور اسکول کے ملازمین کو وقف کرنے میں بہت خوشی ہو رہی ہے‘ ۔