ETV Bharat / bharat

مودی کی حلف برداری تقریب میں عمران خان مدعو نہیں - Emran Khan

وزیراعظم نریندر مودی کے جمعرات کے روز ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں 7 ممالک کی تنظیم بمسٹیک ممالک کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے، لیکن پاکستان کے کسی بھی رہنما کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

مودی کے حلف برداری تقریب
author img

By

Published : May 27, 2019, 9:47 PM IST

سرکاری ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ حکومت نے ’پڑوسی پہلے‘ کی اپنی پالیسی کو نظر میں رکھتے ہوئے بمسٹیک ممالک کے لیڈروں کو وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لئے مدعو کیا ہے۔ ان ممالک میں ہندوستان کے علاوہ بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، میانمار اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

بھارتی حکومت نے بمسٹیک کے رہنماؤں کو حلف برداری تقریب میں مدعو کیا ہے۔ حکومت پہلے 'پڑوسی پالیسی' کے تحت ایسا کر رہی ہے۔ ساتھ ہی کرگستان کے صدر جو شنگھئی کو-آپریشن کے صدر بھی ہیں اور ماریشس کے وزی اعظم کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

سنہ 2014 میں ہوئی حلف برداری کی تقریب میں اس وقت کے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف بھی شامل ہوئے تھے۔ سارک ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے اس لحاظ سے نواز شریف کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ لیکن اس بار پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

پلوامہ حملے اور بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کے بعد بھارت اور پاک کے درمیان رشتوں میں کھٹاس آئی ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے عمران خان کو حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لیے دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا ہے۔


مودی جمعرات کی شام سات بجے راشٹرپتی بھون میں منعقد تقریب میں کابینہ کے ممبران کے ساتھ حلف لیں گے۔ وہ مسلسل دوسری باروزیراعظم کے طور پر حلف لیں گے۔ سال 2014 میں جب مسٹر مودی پہلی بار ملک کے وزیراعظم بنے تھے تو ان کی حلف برداری کی تقریب میں سارک ممالک کے سبھی لیڈروں کو مدعو کیا گیا ہے۔

سرکاری ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ حکومت نے ’پڑوسی پہلے‘ کی اپنی پالیسی کو نظر میں رکھتے ہوئے بمسٹیک ممالک کے لیڈروں کو وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لئے مدعو کیا ہے۔ ان ممالک میں ہندوستان کے علاوہ بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، میانمار اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

بھارتی حکومت نے بمسٹیک کے رہنماؤں کو حلف برداری تقریب میں مدعو کیا ہے۔ حکومت پہلے 'پڑوسی پالیسی' کے تحت ایسا کر رہی ہے۔ ساتھ ہی کرگستان کے صدر جو شنگھئی کو-آپریشن کے صدر بھی ہیں اور ماریشس کے وزی اعظم کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

سنہ 2014 میں ہوئی حلف برداری کی تقریب میں اس وقت کے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف بھی شامل ہوئے تھے۔ سارک ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے اس لحاظ سے نواز شریف کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ لیکن اس بار پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

پلوامہ حملے اور بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کے بعد بھارت اور پاک کے درمیان رشتوں میں کھٹاس آئی ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے عمران خان کو حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لیے دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا ہے۔


مودی جمعرات کی شام سات بجے راشٹرپتی بھون میں منعقد تقریب میں کابینہ کے ممبران کے ساتھ حلف لیں گے۔ وہ مسلسل دوسری باروزیراعظم کے طور پر حلف لیں گے۔ سال 2014 میں جب مسٹر مودی پہلی بار ملک کے وزیراعظم بنے تھے تو ان کی حلف برداری کی تقریب میں سارک ممالک کے سبھی لیڈروں کو مدعو کیا گیا ہے۔

Intro:Body:

siraj


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.