سکندرآباد کے وارڈ نمبر پانچ چھاؤنی علاقے میں ویلفیئر اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ حکومت کو توجہ مرکوز کرانے کے لیے دستخطی مہم کی شروعات کی گئی ہے۔
ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر ستیش گپتا کے خبررسان ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ان لوگوں نے حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے دستخطی مہم کا آغاز کیا ہے۔
ستیش گپتا نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقے کے لوگ گھر کے اعتبار سے ماہانہ 250 روپے ادا کرتے ہیں اور انھیں ہر دوسرے دن پانی ملتا ہے۔ لیکن جو چھاؤنی علاقے میں رہتے ہیں وہ ایک گھر کے اعتبار سے 450 روپے ادا کرتے ہیں، لیکن انھیں ہفتے میں ایک بار پانی فراہم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا: 'ْمیں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس طرح کا سلوک ہمارے ساتھ کیوں برتا جا رہا ہے؟ کیا ہم تلنگانہ سے تعلق نہیں رکھتے ہیں؟ کیا زندہ رہنے کے لیے صاف پانی ہمارا حق نہیں ہے؟'
ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر نے بتایا کہ وہ گزشتہ 39 دنوں سے چھاؤنی علاقے میں وارڈ پانچ کے ہر گھر پر جا رہا ہے اور ہر گھر سے ایک دستخط لے رہا ہے۔
ستیش گپتا نے کہا کہ آئندہ چار۔پانچ روز کے اندر ان کا دستخطی مہم ختم ہو جائے گا اور اس کے بعد ایک میمورینڈم وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کو پیش کیا جائے گا۔
مقامی خاتون شکنتلا نے اے این آئی کو بتایا کہ وہ کھانے کے بغیر تو زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن پانی کے بغیر نہیں، گزشتہ برس انہوں نے حکومت کے افسران کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ ان کے پیسے بھی لیے گئے تھے، لیکن کوئی کام نہیں ہوا۔ وہ حکومت سے گذارش کرتی ہیں کہ وہ اس معاملے پر دھیان دے۔