ETV Bharat / bharat

'پانی کے بغیر زندہ نہیں رہا جا سکتا' - تلنگانہ اردو نیوز

ریاست تلنگانہ میں سکندرآباد کے چھاؤنی علاقے میں شدید آبی بحران پر حکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لیے دستخطی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔

Signature campaign introduced in Secunderabad to highlight water woes
author img

By

Published : Jul 9, 2019, 9:54 AM IST

سکندرآباد کے وارڈ نمبر پانچ چھاؤنی علاقے میں ویلفیئر اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ حکومت کو توجہ مرکوز کرانے کے لیے دستخطی مہم کی شروعات کی گئی ہے۔

ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر ستیش گپتا کے خبررسان ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ان لوگوں نے حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے دستخطی مہم کا آغاز کیا ہے۔

ستیش گپتا نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقے کے لوگ گھر کے اعتبار سے ماہانہ 250 روپے ادا کرتے ہیں اور انھیں ہر دوسرے دن پانی ملتا ہے۔ لیکن جو چھاؤنی علاقے میں رہتے ہیں وہ ایک گھر کے اعتبار سے 450 روپے ادا کرتے ہیں، لیکن انھیں ہفتے میں ایک بار پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا: 'ْمیں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس طرح کا سلوک ہمارے ساتھ کیوں برتا جا رہا ہے؟ کیا ہم تلنگانہ سے تعلق نہیں رکھتے ہیں؟ کیا زندہ رہنے کے لیے صاف پانی ہمارا حق نہیں ہے؟'

ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر نے بتایا کہ وہ گزشتہ 39 دنوں سے چھاؤنی علاقے میں وارڈ پانچ کے ہر گھر پر جا رہا ہے اور ہر گھر سے ایک دستخط لے رہا ہے۔

ستیش گپتا نے کہا کہ آئندہ چار۔پانچ روز کے اندر ان کا دستخطی مہم ختم ہو جائے گا اور اس کے بعد ایک میمورینڈم وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کو پیش کیا جائے گا۔

مقامی خاتون شکنتلا نے اے این آئی کو بتایا کہ وہ کھانے کے بغیر تو زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن پانی کے بغیر نہیں، گزشتہ برس انہوں نے حکومت کے افسران کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ ان کے پیسے بھی لیے گئے تھے، لیکن کوئی کام نہیں ہوا۔ وہ حکومت سے گذارش کرتی ہیں کہ وہ اس معاملے پر دھیان دے۔

سکندرآباد کے وارڈ نمبر پانچ چھاؤنی علاقے میں ویلفیئر اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ حکومت کو توجہ مرکوز کرانے کے لیے دستخطی مہم کی شروعات کی گئی ہے۔

ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر ستیش گپتا کے خبررسان ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ان لوگوں نے حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے دستخطی مہم کا آغاز کیا ہے۔

ستیش گپتا نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقے کے لوگ گھر کے اعتبار سے ماہانہ 250 روپے ادا کرتے ہیں اور انھیں ہر دوسرے دن پانی ملتا ہے۔ لیکن جو چھاؤنی علاقے میں رہتے ہیں وہ ایک گھر کے اعتبار سے 450 روپے ادا کرتے ہیں، لیکن انھیں ہفتے میں ایک بار پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا: 'ْمیں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس طرح کا سلوک ہمارے ساتھ کیوں برتا جا رہا ہے؟ کیا ہم تلنگانہ سے تعلق نہیں رکھتے ہیں؟ کیا زندہ رہنے کے لیے صاف پانی ہمارا حق نہیں ہے؟'

ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر نے بتایا کہ وہ گزشتہ 39 دنوں سے چھاؤنی علاقے میں وارڈ پانچ کے ہر گھر پر جا رہا ہے اور ہر گھر سے ایک دستخط لے رہا ہے۔

ستیش گپتا نے کہا کہ آئندہ چار۔پانچ روز کے اندر ان کا دستخطی مہم ختم ہو جائے گا اور اس کے بعد ایک میمورینڈم وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کو پیش کیا جائے گا۔

مقامی خاتون شکنتلا نے اے این آئی کو بتایا کہ وہ کھانے کے بغیر تو زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن پانی کے بغیر نہیں، گزشتہ برس انہوں نے حکومت کے افسران کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ ان کے پیسے بھی لیے گئے تھے، لیکن کوئی کام نہیں ہوا۔ وہ حکومت سے گذارش کرتی ہیں کہ وہ اس معاملے پر دھیان دے۔

Secunderabad (Telangana), July 09 (ANI): Amidst severe water crisis in Secunderabad cantonment area, the Welfare Association has undertaken a signature campaign to draw the attention of Telangana government. Satish Gupta, Secunderabad Welfare Association president of the fifth ward of the cantonment, said that they decided to undertake the signature campaign to make their voice heard by the government. While speaking to ANI, Satish Gupta said, "The people living in the areas, which are merged with the Greater Hyderabad Municipal Corporation, pay Rs 250 per house for monthly water supply and they get water on every alternate day. Those who are living in the cantonment area pay Rs 450 and get water once a week. I want to ask the government, why such disparity between us? Do we not belong to Telangana? Do we not have the right to access clean water for our survival?." "From last 39 days, I have been going to every house in ward five of Secunderabad cantonment and taking one signature from each house. Within three-four days, our signature campaign would end and then we will submit a memorandum to Chief Minister K Chandrashekar Rao," he added. Echoing similar sentiments, local resident Shakuntala said, "We can live without food but not without water. Last year, the concerned government authorities had installed waterlines in our area, which is not working now. They had also collected money from us but they do not give us proper response when we appeal to them. I request the government to kindly look into the matter."
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.