کئی مقامات پر سڑک پر ہی مظاہرین دھرنے پربیٹھ گئے ہیں۔ بامسیف اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے اعلان پر آج بھارت بند ہے، ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھارت بند کا اثر بارہ بجے تک کامیاب ہے۔ سڑکوں پرگاڑیوں کی آمدورفت کم نظرآرہی ہے۔
کئی اسکولوں نے بند کے پیش نظر تعطیل دی ہے ، دکانوں کے شٹر گرے ہوئے ہیں، گیا شہر کی سڑکوں پر اتر کر مظاہرین سڑک جام کیے ہوئے ہیں۔ پولیس حالات پرقابو پانے میں مصروف ہے۔ تاہم مظاہرین کو سڑک سے ہٹا نہیں پارہی ہے۔
شہر کے گیوال بیگہ، ہاشی ناتھ ، علی گنج کٹاری ہل ، معروف گنج ، پنچایتی اکھاڑا ، مرزاغالب کالج موڑ سمیت کئی سڑکوں کو جام کردیا گیا ہے ، شہر کی اسی فیصد دکانیں بند ہیں۔
بامسیف کے اعلان پر بھارت بند کو بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر، سابق رکن پارلیمنٹ پپو یادو کی پارٹی جن ادھیکارپارٹی، بائیں بازو کی پارٹیوں اور مذہبی ادارہ امارت شرعیہ، ادارہ شرعیہ اور کئی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔
ہندوستانی عوام مورچہ کے ضلع صدر ڈاکٹرصبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان کی قیادت میں انکی پارٹی کے لیڈران مظاہرہ کررہے ہیں۔ مظاہرین کی تعداد سڑکوں پر زیادہ ہونے کی وجہ سے سٹی ایس پی راکیش کمار اور ایس ڈی او ستیندر کمار سمیت کئی اعلی حکام بھی مقام واقع پر موجود ہیں۔
سیٹی ایس پی راکیش کمار نے کہا کہ بھارت بند کے تحت گیا میں سیکوریٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں ، ویڈیو گرافی کرائی جارہی ہے اگرنظم ونسق بگاڑنے کی کوشش کی گئی تو کاروائی کی جائیگی ۔