ETV Bharat / bharat

رسل مارکیٹ کے مسائل اور شیواجی نگر ضمنی انتخابات

author img

By

Published : Nov 23, 2019, 10:48 AM IST

Updated : Nov 23, 2019, 2:01 PM IST

کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے شیواجی نگر اسمبلی حلقے میں ضمنی انتخابات 5 دسمبر کو ہونا ہے۔

رسل مارکیٹ کے مسائل اور شواجی نگر ضمنی انتخابات

ضمنی انتخابات سے قبل سبھی اسمبلی حلقوں میں انتخابی مہم جاری ہے، جہاں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں وہیں عوام اپنے مسئال ان کے سامنے رکھ رہے ہیں۔

بنگلور کے شیواجی نگر میں واقع رسل مارکیٹ بنگلور کا پہلا شاپنگ مال ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کی بنیاد اس زمانے میں پڑی جب شاپنگ مال کا چلن عام نہیں تھا۔

رسل مارکیٹ ایک تاریخی عمارت ہے جو کہ شہر کے ایک بڑے لینڈ مارک ہونے کے ساتھ شہر میں اس کا ایک خاص مقام ہے.

اس بازار میں ہر چیز دستیاب ہوتی ہے. رسل مارکیٹ ایک شاپنگ مال ہی کی شکل میں ان ایام میں قیام کیا گیا تھا جب کہ شاپنگ مال کا کوئی تصور بھی نہ تھا.

سنہ 1927 میں رسل مارکیٹ کا افتتاح میسور کے دیوان حاجی سر اسماعیل سیٹھ نے کیا تھا۔ اسماعیل سیٹھ کی جانب سے مارکیٹ کو ایک چاندی کی چابی پیش کی گئی تھی، جو کہ ایک آثار قدیمہ کے طور پر بنگلورو کارپوریشن میں محفوظ ہے.

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس مارکیٹ کے قیام کو تقریباً نصف صدی گزر چکی ہے اور اس تاریخی عمارت کی مرمت نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے یہ قدیم عمارت بوسیدہ ہوچکی ہے۔

رسل مارکیٹ کے مسائل اور شیواجی نگر ضمنی انتخابات

یہاں صفائی کا بھی درست نظم نہیں ہے، اس لیے تعفن کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔ اس تعفن کی وجہ سے کاروبار بھی متاثر ہوا، کیوں کہ اس مارکیٹ میں عوام کم آپا رہے ہیں۔

شیواجی نگر کے دیگر بازار جیسے مچھلی، مٹن و چکن بازار سے نکلے سارے کچرہ و گنگدی کو رسیل مارکیٹ کے دہانے ڈمپ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے تعفن ہوتا۔

رسل مارکیٹ ٹریڈرز ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری ادریس چودھری کہتے ہیں کہ جس رسیل مارکیٹ کو ہم نے بچپن میں 50 برس قبل دیکھا تھا اس کا حال آج بھی وہی ہے.

بنگلور کارپوریشن، مقامی کارپوریٹرز اور حتی کہ کئی ایم. ایل. ایز بھی ان برسوں میں آئے گئے، لیکن کسی نے بھی اس تاریخی عمارت کی مرمت کرنا تو دور یہاں پر پھیلتی بدبو تک کو دور کرنے کا کوئی جتن نہیں کیا.

انہوں نے کہا کہ وہ سابق ارکان اسمبلی و کارپوریٹرز کو اس مسائل کو حل کرنے کے لئے رسائی کی اور انھیں وعدوں کے علاوہ کچھ نہ ملا.

ادریس چودھری نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ رسیل مارکیٹ کو لیکر ہمارے کوئی بڑی. مانگیں نہیں بلکہ چھوٹے مسائل ہیں جن کا ہم مستقل ہل چاہتے ہیں، جیسے تعفن کو دور کرنا، پارکنگ کے مسئلہ کا حل نکالنا وغیرہ ۔

شیواجی نگر حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ ہم یقیناً جمہوریت میں حصہ لینگے اور ووٹ دینگے، لیکن اسی امیدوار کو جو ہمارے ان مسائل کو ہل کرنے کے تئیں سنجیدہ ہوگا.

ضمنی انتخابات سے قبل سبھی اسمبلی حلقوں میں انتخابی مہم جاری ہے، جہاں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں وہیں عوام اپنے مسئال ان کے سامنے رکھ رہے ہیں۔

بنگلور کے شیواجی نگر میں واقع رسل مارکیٹ بنگلور کا پہلا شاپنگ مال ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کی بنیاد اس زمانے میں پڑی جب شاپنگ مال کا چلن عام نہیں تھا۔

رسل مارکیٹ ایک تاریخی عمارت ہے جو کہ شہر کے ایک بڑے لینڈ مارک ہونے کے ساتھ شہر میں اس کا ایک خاص مقام ہے.

اس بازار میں ہر چیز دستیاب ہوتی ہے. رسل مارکیٹ ایک شاپنگ مال ہی کی شکل میں ان ایام میں قیام کیا گیا تھا جب کہ شاپنگ مال کا کوئی تصور بھی نہ تھا.

سنہ 1927 میں رسل مارکیٹ کا افتتاح میسور کے دیوان حاجی سر اسماعیل سیٹھ نے کیا تھا۔ اسماعیل سیٹھ کی جانب سے مارکیٹ کو ایک چاندی کی چابی پیش کی گئی تھی، جو کہ ایک آثار قدیمہ کے طور پر بنگلورو کارپوریشن میں محفوظ ہے.

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس مارکیٹ کے قیام کو تقریباً نصف صدی گزر چکی ہے اور اس تاریخی عمارت کی مرمت نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے یہ قدیم عمارت بوسیدہ ہوچکی ہے۔

رسل مارکیٹ کے مسائل اور شیواجی نگر ضمنی انتخابات

یہاں صفائی کا بھی درست نظم نہیں ہے، اس لیے تعفن کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔ اس تعفن کی وجہ سے کاروبار بھی متاثر ہوا، کیوں کہ اس مارکیٹ میں عوام کم آپا رہے ہیں۔

شیواجی نگر کے دیگر بازار جیسے مچھلی، مٹن و چکن بازار سے نکلے سارے کچرہ و گنگدی کو رسیل مارکیٹ کے دہانے ڈمپ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے تعفن ہوتا۔

رسل مارکیٹ ٹریڈرز ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری ادریس چودھری کہتے ہیں کہ جس رسیل مارکیٹ کو ہم نے بچپن میں 50 برس قبل دیکھا تھا اس کا حال آج بھی وہی ہے.

بنگلور کارپوریشن، مقامی کارپوریٹرز اور حتی کہ کئی ایم. ایل. ایز بھی ان برسوں میں آئے گئے، لیکن کسی نے بھی اس تاریخی عمارت کی مرمت کرنا تو دور یہاں پر پھیلتی بدبو تک کو دور کرنے کا کوئی جتن نہیں کیا.

انہوں نے کہا کہ وہ سابق ارکان اسمبلی و کارپوریٹرز کو اس مسائل کو حل کرنے کے لئے رسائی کی اور انھیں وعدوں کے علاوہ کچھ نہ ملا.

ادریس چودھری نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ رسیل مارکیٹ کو لیکر ہمارے کوئی بڑی. مانگیں نہیں بلکہ چھوٹے مسائل ہیں جن کا ہم مستقل ہل چاہتے ہیں، جیسے تعفن کو دور کرنا، پارکنگ کے مسئلہ کا حل نکالنا وغیرہ ۔

شیواجی نگر حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ ہم یقیناً جمہوریت میں حصہ لینگے اور ووٹ دینگے، لیکن اسی امیدوار کو جو ہمارے ان مسائل کو ہل کرنے کے تئیں سنجیدہ ہوگا.

Intro:شیواجی نگر ضمنی انتخابات: بنگلور کے قدیم رسیل مارکیٹ کے مسائل بھی قدیم


Body:شیواجی نگر ضمنی انتخابات: بنگلور کے قدیم رسیل مارکیٹ کے مسائل بھی قدیم

شیواجی نگر ضمنی انتخابات: کام کرو ووٹ لو، رسیل مارکیٹ ٹریڈرز اسوسیشن

بنگلور: شہر کے قلب شواجی نگر میں واقع رسیل مارکیٹ بنگلور کا پہلا شاپنگ مال ہونے کا اعزاز حاصل ہے کہ اس کی انگریزوں کے زمانے میں بنیاد ڈالی گئی تھی. رسیل مارکیٹ ایک تاریخی عمارت ہے جو کہ شہر کے ایک بڑے لینڈ مارک ہونے کے ساتھ شہر کی ناک ہے. اس بازار میں ہر چیز دستیاب ہوتی ہے. رسیل مارکیٹ ایک شاپنگ مال ہی کی شکل میں ان ایام میں قیام کیا گیا تھا جب کہ شاپنگ مال کا کوئی تصور بھی نہ تھا.

92 برسوں قبل اگست 1927 میں رسیل مارکیٹ کا اس وقت کے ریاست میومسور کے دیوان حاجی سر اسماعیل سیٹھ نے افتتاح کیا تھا اور ایک چاندی کی جابی اس کے حوالے کی گئی تھی. یہ چابی آج بھی ایک آثار کے طور پر بنگلورو کارپوریشن میں محفوظ ہے.

لیکن اب تقریباً نصف صدی گزر چکی ہے اور اب تک اس تاریخی عمارت کی مرمت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے یہ قدیم عمارت بوسیدہ ہوچکی ہے اور خستہ حالی کا شکار ہے. یہاں اس قدر بدبو رہتی ہے جس کی وجہ سے بازار میں گاہک آنے سے گریز کرتے ہیں اور اس مال کے دکانداروں کے کہنے کے مطابق اس بدبو کی وجہ سے سارے بازار کا 90% فیصد کاروبار نقصان ہوتا ہے.

اصل میں معاملہ یہ ہے کہ شیواجی نگر کے دیگر بازار جیسے مچھلی، مٹن و چکن بازار سے نکلے سارے کچرہ و گنگدی کو رسیل مارکیٹ کے دہانے ڈمپ کہا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہاں سے نکلنے والی بدبو زہر سے کم نہیں.

رسیل مارکیٹ ٹریڈرز اسوسیشن کے جنرل سیکریٹری ادریس چودھری کہتے ہیں کہ جس رسیل مارکیٹ کو ہم نے بچپن میں 50 سالوں قبل دیکھا تھا اس کا حال آج بھی وہی ہے. بنگلور کارپوریشن، مقامی کارپوریٹرز اور حتی کہ کئی ایم. ایل. ایز بھی ان برسوں میں آئے گئے، لیکن کسی نے بھی اس تاریخی عمارت کی مرمت کرنا تو دور یہاں پر پھیلتی بدبو تک کو دور کرنے کا کوئی جتن نہیں کیا. انہوں نے کہا انگنت مرطبہ سابق ارکان اسمبلی و کارپوریٹرز کو اس مسائل کو ہل کرنے کے لئے ہم نے رسائی کی اور ہمیں وعدوں کے علاوہ کچھ نہ ملا.

ادریس چودھری نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ رسیل مارکیٹ کو لیکر ہمارے کوئی بڑی. مانگیں نہیں بلکہ چھوٹے مسائل ہیں جن کا ہم مستقل ہل چاہتے ہیں، جیسے بدبو کو دور کرنا، پارکنگ کے مسئلہ کا ہل وغیرہ اور شیواجی نگر حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ ہم یقیناً جمہوریت میں حصہ لینگے اور ووٹ دینگے، لیکن اسی امیدوار کو جو ہمارے ان مسائل کو ہل کرنے کے تئیں سنجیدہ ہوگا.

بائیٹس.../Bytes

وڈیو 1
1. ادریس چودھری، جنرل سیکرٹری، رسیل مارکیٹ ٹریڈرز اسوسیشن

وڈیو 2
دکاندار....

Notes...
Two video clips are being uploaded...


Conclusion:
Last Updated : Nov 23, 2019, 2:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.