پلوامہ حملہ کے بعد کانگریس کی جانب سے حکومت پر سوال اٹھائے گئے تھے جبکہ بی جے پی نے کانگریس سے اس سلسلہ میں معافی کا مطالبہ کیا ہے جس پر ششی تھرور نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ’میں ابھی بھی یہ جاننے کی کوشش کررہا ہوں کہ کانگریس کو کس بات کی اور کس کےلیے معافی مانگنی چاہئے؟ اس توقع کےلیے کہ حکومت ہمارے فوجیوں کو محفوظ رکھے گی؟ قومی سانحہ پر سیاست نہ کرنے کےلیے؟ یا ہمارے شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرنے کےلیے؟
پاکستان میں وفاقی حکومت کے وزیر فواد چودھری نے کچھ روز قبل کہا تھا کہ پلوامہ حملہ، عمران خان حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ پاکستانی وزیر کے بیان کے بعد بی جے پی نے کانگریس سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، کیونکہ بی جے پی کا ماننا ہے کہ پلوامہ حملہ کو کانگریس نے حکومت کی سازش قرار دیا تھا۔
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ ’پلوامہ حملہ کی ذمہ داری پاکستان نے قبول کرلی ہے تاہم اب سازش کی بات کرنے والوں کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے بھی آج گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’ملک کبھی بھول نہیں سکتا جب بیٹوں کے جانے سے پورا ملک غمگین تھا تب کچھ لوگ اس غم میں شامل نہیں ہوئے تھے اور وہ پلوامہ حملے میں اپنا سیاسی فائدہ دیکھ رہے تھے‘۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ ’ گزشتہ دنوں پڑوسی ملک سے جو خبریں آئی ہیں، جس طرح سے وہاں کی پارلیمنٹ میں اعتراف کیا گیا، اس نے ان لوگوں کے اصلی چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔ اپنے سیاسی فائدے کے لیے یہ لوگ کس حد تک جاسکتے ہیں پلوامہ حملہ اس کی بڑی مثال ہے‘۔
واضح رہے کہ سنہ 2019 میں 14 فروری کو جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں 40 جوان ہلاک ہوئے تھے۔اس حادثے کے بعد سے بھارت میں ایک ہنگامہ بپا تھا اور بھارت کی جانب سے پاکستان کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔