ریاست اترپردیش کے سہارنپور کے ایس ایس پی دنیش کمار پی نے بتایا کہ اس تاجر کو یوپی اور پنجاب پولیس نے مشترکہ کارروائی کرکے صحیح سلامت برآمد کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن تاجر کو آزاد کرانا تھا، اس لیے گھنٹوں چلے آپریشن میں پٹیالہ کے پراپرٹی ڈیلر سمپورن سنگھ کے اغوا کے معاملے میں پٹیالہ پولیس پہلے دن سے ہی مستعد رہی۔ انہوں نے بتایا کہ 28 فروری کو اغوا کرنے کے بعد اغوا کنندگان ڈیلر کو گننے کے کھیت میں لے آئے تھے۔
اغوا کرنے کے بعد ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کے لیے انہوں نے فون کرنا شروع کردیا۔ پٹیالہ پولس کو ان میں شامل ایک بدمعاش پٹیالہ میں ہی ہاتھ لگ گیا تھا جس کے بعد پولس کو اطلاعات ملتی گئیں۔
پنجاب کے ضلع پٹیالہ کے رہنے والے سمپورن سنگھ پراپرٹی ڈیلنگ کے ساتھ ساتھ ایک کنسٹرکشن کمپنی بھی چلاتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ 28 فروری کو کاروبار کے سلسلے میں گھر سے نکلنے کے بعد ان کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اغوا کی اس واردات میں 6 بدمعاش شامل تھے۔ اغوا کرنے کے بعد 4 بدمعاش سمپورن سنگھ کو لیکر سہارنپور کے گننے کے کھیت میں آگئے اور ہاتھ پیر باندھ کر وہاں انہوں نے ڈال دیا۔ جبکہ ایک بدمعاش شہر میں گھوم گھوم کر تاوان کے لیے فون کر رہا تھا۔
ایک بدمعاش پولس اور گھر والوں پر نظر رکھے ہوئے پٹیالہ میں ہی موجود تھا۔
پولس کے مطابق پٹیالہ پولس ایک بدمعاش کو پہلے ہی گرفتار کر چکی تھی۔ جس سے پوچھ گچھ کرنے پر پوری معلومات ملتی گئی۔ پولس نے باقی بدمعاشوں کو ذرا بھی شک نہیں ہونے دیا کہ ان کا ایک ساتھی ان کی گرفت میں آ چکا ہے۔
پٹیالہ پولس نے سہارنپور پہنچ کر شہری پولس سے رابطہ کیا اور پھر دونوں جگہوں کی پولیس نے مل کر پراپرٹی ڈیلر سمپورن سنگھ کو آزاد کرایا اور اغوا کرنے والے بدمعاشوں کو پکڑ لیا۔ ایس ایس پی نے پولیس نے کامیاب آپریشن انجام دینے والی ٹیم کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔