کھرم کے باشندوں کے مطابق ریجینل واٹر سپلائی اسکیم میں آئے روز تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے علاقے میں پینے کے پانی کی قلت رہتی ہے اور موجودہ حالات میں مواصلاتی نظام کی معطلی کے باعث وہ اعلیٰ حکام تک اپنے مسائل نہیں پہنچا سکتے۔
مقامی باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انکے علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے جبکہ ’’اعلیٰ حکام اس حوالے سے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ سے علاقے کے لوگ پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں۔ جبکہ ’’مواصلاتی نظام بند رہنے کی وجہ سے اعلیٰ حکام تک رسائی نہ ہونے کے سبب کھرم علاقے کے روز مرہ کے مسائل جوں کے توں ہیں۔‘‘
انکا مزید کہنا تھا کہ پینے کا پانی حاصل کرنے کے لوگ گھوڑوں اور خچروں پر میلوں سفر طے کرکے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے۔
وہیں مقامی باشندوں کے مطابق علاقے میں ایک ٹیوب ویل (TubeWell) بھی قائم کیا گیا ہے تاہم بعض وجوہات کی بنا پر اسے ا بھی تک فعال نہیں بنایا گیا۔
ندی نالوں، دریائوں، آبشاروں اور جھیلوں کے لئے مشہور و معروف ہونے کے باوجود بھی وادی کشمیر میں ابھی بھی عوام الناس پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں۔ جن میں ضلع اننت نات کے ماڈل ولیج کِھرَم علاقہ بھی شامل ہے۔