متعدد مطالبات کو لیکر بایاں محاذ کے طلباء تنظیم ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کی جانب سے نبنو مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔
ریلی جب ہاوڑہ کے بنگا باسی موڑ پہنچی تو حالات قابو سے باہر ہوگئے اور بایاں محاذ حامیوں و پولیس کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔
احتجاج کرنے والے بایاں محاذ حامیوں کو پولیس نے منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کر دیا جواب میں حامیوں نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرہ کررہے لوگوں پر آنسو گیس کے گولے داغے اور پانی کی بوچھار کی اس دوران پولیس کے علاوہ متعدد بایاں محاذ حامی طلبأ بھی زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ میں شامل طلبأ و طالبات کا مطالبہ تھا کہ تعلیم حاصل کرنے پر ہونے والے اخراجات کو حکومت کم کرے اور سب کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اور بے روزگاروں کو وظیفہ دیا جائے۔ اس سلسلے میں ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کی طرف سے سنگور سے نبنو مارچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
پہلے دن سنگور سے ڈانکونی تک ریلی پہنچی اور اس کے بعد آج ہاوڑہ اسٹیشن کے ریلوے میوزیم کے پاس بایاں محاذ حامی کافی تعداد میں جمع ہوئے۔
حالات سے نمٹنے کے لیے ہاؤڑہ ضلع کمشنریٹ نے پہلے سے ہی تیاری کررکھی تھی یہاں پولیس کے علاوہ ریف کو بھی تعینات کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود احتجاجیوں کو روکا نہیں جا سکا اور پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔
پولیس نے پہلے انھیں سمجھانے کی ناکام کوشش کی جس کے بعد پولیس اور بایاں محاذ حامیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔
بایاں محاذ کے حامیوں نے الزام لگایا ہے کہ اس دوران آس پاس کے علاقوں کی چھتوں سے ترنمول کانگریس کے لوگوں نے ریلی پر اینٹ برسانا شروع کر دیا اس دوران کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئ پولس کا الزام ہے چھتوں پر سے بایاں محاذ کے حامیوں نے اینٹ برسائیں اس پورے واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جس کا اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے۔