سیٹو کے جنرل سکریٹری تپن سین نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں بتایا کہ مزدور تنظیموں نے ریلوے نیٹورک کی نجکاری کرنے کی سرکاری کوششوں کی سخت مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی جائیداد نجی ہاتھوں میں سونپ رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لاک ڈاؤن کی آڑ میں مودی حکومت نجکاری کرنے کے ایجنڈے کو تیزی سے نافذ کررہی ہے اور سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔
حکومت نے کل 109 ریلوے راستوں پر ریل گاڑیوں چلانے کے لئے نجی کمپنیوں سے درخواستیں مانگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نجکاری کی آڑ میں قوم مخالف سرگرمیوں کو انجام دے رہی ہے۔
سین نے کہا کہ بھارتی ریلوے قوم کا فخر اور جائیداد ہے اور مودی حکومت اسے بیچ رہی ہے۔ انہوں نے ریلوے کی نجکاری کی کوشش سے 30000 کروڑ روپے ملنے کی حکومت کے دعوے کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ نقصان اٹھانا پڑےگا۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے اور ریلوے کی آمدنی گھٹ جائےگی۔
انہوں نے ریلوے مزدور تنظیموں سے حکومت کے اس قدم کی سخت مخالفت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو ہر قیمت پر ناکام کیا جانا چاہئے۔