ETV Bharat / bharat

ایس سی ایس ٹی طبقے کو راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں میں ریزرویشن دینے کا مطالبہ

درج فہرست ذات و قبائل کو لوک سبھا اور اسمبلیوں کی طرز پر راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں میں بھی ریزرویشن دینے کا مطالبہ آج راجیہ سبھا میں کیا گیا۔

ریزرویشن دینے کا مطالبہ
ریزرویشن دینے کا مطالبہ
author img

By

Published : Dec 12, 2019, 7:53 PM IST

کانگریس کے پی ایل پنیا نے درج فہرست ذات و قبائل طبقوں کو لوک سبھا اور اسمبلیوں میں ریزرویشن دینے کے سلسلے میں آئین (ایک سو چھبیسویں ترمیم)بل 2019 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا۔

بل میں لوک سبھا اور اسمبلیوں میں درج فہرست ذات و قبائل کے ریزرویشن کو دس سال اور بڑھانے کا التزام ہے۔ یہ ریزرویشن 25جنوری 2020 کو ختم ہو رہا ہے۔اس سے پہلے بھی اس ریزرویشن کو پانچ بار بڑھایا جا چکا ہے۔ اراکین نے اینگلو انڈین طقوں کے دو اراکین کے لوک سبھا میں نامزگی کے التزام کو بل سے ہٹائے جانے کے سلسلے میں اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔

مسٹر پنیا نے کہا کہ ان طقوں کے لوگ ابھی بھی ملک میں پوری طرح سماجی اور اقتصادی برابری پر نہیں آئے ہیں اور ترقی میں پچھڑ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن وجوہات سے ان طبقوں کو ریزرویشن دیا گیا تھا وہ ابھی بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں شبہ نہیں ہے کہ گزشتہ برسوں میں ان طبقوں کے لوگوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کا کام ہوا ہے لیکن ابھی بھی یہ نا برابری پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان طبقوں کو لوک سبھا اور اسمبلی کی طرز پر راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں میں بھی ریزرویشن دیے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان طبقوں کے لیے بجٹ میں ’سب پلان‘ کے انتظام کو بحال کیے جانے کی بھی ضرورت بتائی۔ رکن نے اینگلو انڈین طبقوں کے دو اراکین کو لوک سبھا میں نامزد کرنے کے التزام کا بل میں ذکر نہ ہونے پر اعتراض ظاہر کیا۔

کانگریس کے پی ایل پنیا نے درج فہرست ذات و قبائل طبقوں کو لوک سبھا اور اسمبلیوں میں ریزرویشن دینے کے سلسلے میں آئین (ایک سو چھبیسویں ترمیم)بل 2019 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا۔

بل میں لوک سبھا اور اسمبلیوں میں درج فہرست ذات و قبائل کے ریزرویشن کو دس سال اور بڑھانے کا التزام ہے۔ یہ ریزرویشن 25جنوری 2020 کو ختم ہو رہا ہے۔اس سے پہلے بھی اس ریزرویشن کو پانچ بار بڑھایا جا چکا ہے۔ اراکین نے اینگلو انڈین طقوں کے دو اراکین کے لوک سبھا میں نامزگی کے التزام کو بل سے ہٹائے جانے کے سلسلے میں اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔

مسٹر پنیا نے کہا کہ ان طقوں کے لوگ ابھی بھی ملک میں پوری طرح سماجی اور اقتصادی برابری پر نہیں آئے ہیں اور ترقی میں پچھڑ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن وجوہات سے ان طبقوں کو ریزرویشن دیا گیا تھا وہ ابھی بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں شبہ نہیں ہے کہ گزشتہ برسوں میں ان طبقوں کے لوگوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کا کام ہوا ہے لیکن ابھی بھی یہ نا برابری پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان طبقوں کو لوک سبھا اور اسمبلی کی طرز پر راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسلوں میں بھی ریزرویشن دیے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان طبقوں کے لیے بجٹ میں ’سب پلان‘ کے انتظام کو بحال کیے جانے کی بھی ضرورت بتائی۔ رکن نے اینگلو انڈین طبقوں کے دو اراکین کو لوک سبھا میں نامزد کرنے کے التزام کا بل میں ذکر نہ ہونے پر اعتراض ظاہر کیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.