سپرم کورٹ میں یہ عرضی ابھیشیک گوئنکا نے دائر کی تھی، ابھیشیک نے عرضی میں لکھا تھا کہ نجی ہسپتال کووڈ-19 کے مریضوں کا علاج کرنے کے لیے ان سے ضرورت سے زیادہ فیس وصول رہے ہیں۔
جس کے بعد جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس وی رام سبرامنیم پر مشتمل سپریم کورٹ کی ایک بینچ نے نجی ہسپتالوں کی جانب سے کورونا وائرس کے علاج کے لیے وصول کی جانے والی فیس میں اضافے کے مطالبے کے بارے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
درخواست گزار گوئنکا نے عدالت کے روبرو استدعا کی کہ نجی ہسپتال بہت زیادہ فیس وصول کر رہے ہیں۔ درخواست میں انشورنس کمپنیوں کے ذریعہ میڈیکل دعوے کا بھی مقررہ وقت طے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ انشورنس سے علاج و معالجے کی سہولیات میں توسیع کی جانی چاہئے۔
کورٹ کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اس معاملے پر حکومت سے ہدایات حاصل کریں اور اس کے بعد اس معاملے پر دوبارہ سماعت ہوگی۔
سی جے آئی ایس اے بوبڈے کے زیر قیادت بینچ کے ذریعہ بھی اسی طرح کی درخواست کی سماعت اگلے ہفتے ہونے والی ہے جہاں انہوں نے مرکز سے یہ سوال پوچھا تھا کہ کیا مفت زمین پر بنائے گئے ہسپتال کووڈ 19 کے مریضوں کو مفت علاج فراہم کر رہے ہیں۔ تاہم مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعوی کیا ہے کہ حکومت نجی ہسپتالوں کو ایسی ہدایت جاری نہیں کر سکتی ہے۔