چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے وکیل اور خواست گزاروکیل الکھ آلوک سریواستو کو بتایا کہ ہم ہر چیز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں لیکن مرکز کی جانب سے پہلے سے ہی اس ضمن میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سالیسیٹر جنرل ٹشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مرکز اور تمام ریاستی حکومتیں اس صورتحال نمٹنےکے لئے تمام ضروری اقدامات کررہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے عدالت سے گذارش کی کہ وہ وکیل الکھ آلوک سریواستو کی جانب سے دائر درخواست کا جواب چاتے ہیں اور اس سلسلے میں حلف نامہ داخل کرنا چاہتے ہیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا پہلے حکومت اس سلسلے میں حلف نامہ داخل کرے اس کے بعد ہی ہم اس معاملے میں سماعت کریں گے اس معاملے کی سماعت اب بدھ کو ہوگی۔ سپریم کورٹ میں ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے اس معاملے کی سماعت ہوئی۔
واضح رہے کہ وکیل الكھ آلوک شریواستو نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں ہوئے لاک ڈاون کے بعد ہزاروں کی تعداد میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور اپنے اہل خانہ کے ساتھ سینکڑوں کلومیٹر پیدل سفر کر کے نقل مکانی کو مجبور ہیں، جن میں بزرگ، بچے، خواتین اور معذور بھی شامل ہیں۔
ایسے لوگوں کے لیے عدالت کوئی ہدایات جاری کرے تاکہ انہیں آرہی دشواریوں سے نجات مل سکے۔
ان کے پاس نہ تو رہنے کی سہولت ہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ کی، ایسی صورتحال میں سپریم کورٹ کو پورے ملک میں انتظامیہ کو حکم دینا چاہئے کہ ان افراد کو طعام وقیام کی سہولیات فراہم کی جائیں۔