ETV Bharat / bharat

سعودی عرب میں خواتین کو بغیر اجازت پاسپورٹ بنوانے کا اختیار

سعودی عرب میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ خواتین کو مرد کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ بنوانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Aug 2, 2019, 10:49 AM IST

پاسپورٹ بنوانے کے لیے خواتین کو مردوں کی اجازت نہیں

سعودی عرب میں ایک شاہی فرمان کے مطابق اب ملک کی خواتین کو بیرونِ ممالک سفر کے لیے کسی محرم یا مرد نگراں کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پاسپورٹ بنوانے کے لیے خواتین کو مردوں کی اجازت نہیں
پاسپورٹ بنوانے کے لیے خواتین کو مردوں کی اجازت نہیں

خیال رہے کہ جمعہ کو کیے گئے اس اعلان کے مطابق 21 برس سے زائد عمر کی کوئی بھی خاتون اپنے مرد نگراں کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔

اب سعودی عرب کے تمام بالغ شہری پاسپورٹ اور سفر کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، اس حکم کے بعد خواتین مردوں کے شانہ بشانہ آگئی ہیں۔

جاری کیے گئے دیگر شاہی حکم ناموں کے مطابق اب خواتین بچوں کی پیدائش بھی درج کرا سکتی ہیں اور اپنی شادی یا طلاق کا بھی خود اندراج کرا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ جاری شدہ حکم ناموں کا اطلاق ملازمتی ضوابط پر بھی ہوگا اور اس سے خواتین کے لیے ملازمت کے مواقع میں اضافے کا بھی امکان ہے۔

اس نئے ضابطے کے تحت اب سعودی عرب کے تمام شہریوں کو ان کی جنس، عمر یا کسی معذوری سے بالاتر ہو کر ملازمت کے لیے اہل سمجھا جائے گا۔

یاد رہے کہ اب تک سعودی عرب میں کسی بھی خاتون کو بیرون ملک سفر کرنے یا پاسپورٹ بنوانے کے لیے کسی نگراں مرد کی اجازت لینے کی ضرورت پڑتی تھی۔

ولی سعودی عرب، شہزادہ محمد بن سلمان ملک کے سخت گیر قوانین میں بتدریج نرمی لارہے ہیں، جس کی وجہ اب ملک میں خواتین کو گاڑی چلانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

سنہ 2016 میں انھوں نے ملک کے معاشی مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے منصوبہ پیش کیا جس کے تحت سنہ 2030 تک ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد 22 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کرنے کا ہدف بھی شامل ہے۔

سعودی عرب میں ایک شاہی فرمان کے مطابق اب ملک کی خواتین کو بیرونِ ممالک سفر کے لیے کسی محرم یا مرد نگراں کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پاسپورٹ بنوانے کے لیے خواتین کو مردوں کی اجازت نہیں
پاسپورٹ بنوانے کے لیے خواتین کو مردوں کی اجازت نہیں

خیال رہے کہ جمعہ کو کیے گئے اس اعلان کے مطابق 21 برس سے زائد عمر کی کوئی بھی خاتون اپنے مرد نگراں کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔

اب سعودی عرب کے تمام بالغ شہری پاسپورٹ اور سفر کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، اس حکم کے بعد خواتین مردوں کے شانہ بشانہ آگئی ہیں۔

جاری کیے گئے دیگر شاہی حکم ناموں کے مطابق اب خواتین بچوں کی پیدائش بھی درج کرا سکتی ہیں اور اپنی شادی یا طلاق کا بھی خود اندراج کرا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ جاری شدہ حکم ناموں کا اطلاق ملازمتی ضوابط پر بھی ہوگا اور اس سے خواتین کے لیے ملازمت کے مواقع میں اضافے کا بھی امکان ہے۔

اس نئے ضابطے کے تحت اب سعودی عرب کے تمام شہریوں کو ان کی جنس، عمر یا کسی معذوری سے بالاتر ہو کر ملازمت کے لیے اہل سمجھا جائے گا۔

یاد رہے کہ اب تک سعودی عرب میں کسی بھی خاتون کو بیرون ملک سفر کرنے یا پاسپورٹ بنوانے کے لیے کسی نگراں مرد کی اجازت لینے کی ضرورت پڑتی تھی۔

ولی سعودی عرب، شہزادہ محمد بن سلمان ملک کے سخت گیر قوانین میں بتدریج نرمی لارہے ہیں، جس کی وجہ اب ملک میں خواتین کو گاڑی چلانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

سنہ 2016 میں انھوں نے ملک کے معاشی مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے منصوبہ پیش کیا جس کے تحت سنہ 2030 تک ملک میں ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد 22 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کرنے کا ہدف بھی شامل ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.