سعودی وزارت داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس کی صورت حال پر نظر رکھنے والی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔
سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے عمرے کو عارضی طور پر معطل کیا جارہا ہے اور جوں ہی حالت میں تبدیلی آتی ہے تو اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔
سعودی وزارتِ صحت نے گزشتہ دنوں کرونا وائرس کے پہلے معاملے کی تصدیق کی تھی۔اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے سعودی شہری نے حال ہی میں ایران کا سفر کیا تھا اور بحرین کے راستے وہ ملک میں واپس آیے تھے۔ایران میں اس مہلک وائرس سے آج تک 92 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور خطے بھر میں اس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ چین میں اب اس وائرس کا زور ٹوٹ رہاہے۔
سعودی عرب نے گذشتہ روز بیرون ممالک سے عمرہ پرآنے والے زائرین کے مکہ مکرمہ میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کردی تھی۔ سعودی وزارت خارجہ کے مطابق غیرملکیوں کا عمرے کے ویزے پر مملکت میں داخلہ عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کے سیاحتی ویزے پر داخلے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
سعودی عرب نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بعض اضافی اقدامات کا اعلان کیا تھا اور خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) سے تعلق رکھنے والے شہریوں اور مکینوں کے گذشتہ چودہ روز کے دوران میں کسی اور ملک میں جانے کی صورت میں مملکت میں داخلہ محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزارت داخلہ کے مطابق جی سی سی کے رکن باقی پانچ ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، عُمان اور قطر سے آنے والے مسافروں کو ان میں سے کسی ملک میں مسلسل چودہ روز تک رہنے اور کرونا وائرس کا شکار نہ ہونے کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا اور اس کے بعد ہی انھیں مملکت میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:اٹلی میں کورونا وائرس سے 107 افراد ہلاک
ذرائع کے مطابق جی سی سی کے کسی ملک سے آنے والے سعودی شہریوں یا مکینوں کو مملکت میں اپنی آمد کے فوری بعد حکام کو مطلع کرنا چاہیے مزید انھوں نے اگر اپنی آمد سے قبل گذشتہ چودہ روز کے دوران میں جی سی سی سے باہر کسی اور ملک کا سفر کیا ہے تو اس کے بارے میں بھی سعودی حکام کو مطلع کریں۔