شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے جمعہ کو کسان تحریک کو بدنام کرنے کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ ان دنوں جو سچ بولتا ہے اور سچ لکھتا ہے اسے غدار قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے مسٹر راوت نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'سچائی سن کر ہی نجات ملتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے ، یہ جو چل رہا ہے وہ شرمناک ہے۔ پنجاب ، ہریانہ ، مغربی اتر پردیش کے کسان پورے ملک کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انہیں غدار کہنا درست نہیں ہے۔ یہ کتنی نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو روکنے کے لئے کانٹے دار باڑ لگانے اور کیل لگائے گئے ہیں۔ اگر یہ کام ملک کی سرحد پر ہوتا تو چینی فوجیں ہماری سرزمین پر نہ آتیں۔
راوت کہا کہ نے عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما سنجے سنگھ ، سینئر صحافی راجدیپ سردسائی، کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور، صحافی منجیت سنگھ وغیرہ پر غداری کے مقدمے درج کئے گئے ہیں۔ یہ انتہائی نامناسب بات ہے، وزیر اعظم کو زبردست اکثریت حاصل ہے لیکن اکثریت تکبر سے نہیں چلایا جاتا۔
انہوں نے کہا، '26 جنوری کو لال قلعہ پر ترنگے کی توہین کرنے والے کون ہیں، دیپ سدھو کون ہے ، کس کا آدمی ہے، 200 سے زیادہ کسان جیل میں قید ہیں اور 100 سے زیادہ نوجوان لاپتہ ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ لال قلعہ واقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیق ہونی چاہئے۔'