سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے کہا کہ بھارت کے زمینی قوانین میں اصلاحات لانے چاہئیے اور اس میں مزید وسعت لانی چاہئے۔
بدھ کے روز رئیلٹی باڈی 'کریڈائی' کے زیر اہتمام منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'عوامی پالیسیاں مستحکم اور سیاست کے لئے کم حساس ہونے چاہیے'۔
انہوں نے کہا 'بھارت میں اراضی کے حصول کے قوانین پر حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہئے'۔
سالوے نے کہا 'بھارت میں اوسط عمر کے افراد کے ساتھ آبادی کا تناسب ہے لیکن اگر زمینی قوانین کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو بڑی آبادی کو اس سے متاثر ہونا پڑے گا۔ نیز رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر میں حکومت کے ذریعہ مناسب روزگار پیدا نہ کیا گیا تو یہ آبادی کے لیے نقصاندہ ثابت ہو سکتا ہے'۔
سینئر ایڈووکیٹ سالوے نے ڈیولپرز کو بھی سیکٹر کے لئے ضابطہ اخلاق - گولڈن اسٹینڈرڈز وضع کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ کاروبار میں شفافیت کو فروغ دینے کے لئے ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنا ہوگا۔
سالوے نے کہا 'حکومت میں کاروباری اداروں اور شہریوں کی شراکت داری ہونی چاہیئے جہاں بھارت کے بجٹ کو ہر شراکت دار کی آمدنی کے طور پر ٹیکس کے ساتھ شراکت کا حساب ہونا چاہئے'۔