راجستھان میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے دوران اس طرح کی خبریں گشت کر رہی ہیں کہ کانگریس کے سینیئر رہنما اور راجستھان کے نائب وزیراعلیٰ سچن پائلٹ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔
اس دوران ذرائع سے خبر ملی کہ سچن پائلٹ وزیر داخلہ امت شاہ سے ان کے گھر پر ملاقات کر سکتے ہیں۔
حالانکہ سچن پائلٹ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبروں پر نا ہی سچن کی جانب سے کوئی بیان آیا ہے اور نا ہی بی جے پی جانب سے۔
ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق اگر سچن پائلٹ کانگریس چھوڑ کر کسی بھی دوسری پارٹی میں نا شامل ہوتے ہوئے تیسرا محاذ بناتے ہیں تو کانگریس کے تقریباً 30 اراکین اسمبلی ان کی حمایت کریں گے لیکن اگر سچن پائلٹ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو محض 18 اراکین اسمبلی ہی ان کے ساتھ بی جے پی میں شمولیت اختیار کریں گے۔
سچن پائلٹ کے ساتھ جن 18 اراکین اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبریں گشت کر رہی ہیں ان کے بارے میں ایسا کہا جا رہا کہ وہ اس دوران ایک بار بھی موجودہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی رہائش گاہ نہیں آئے ہیں۔
اس سے قبل نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ کے آفیشل واٹس ایپ گروپ پر پیغام بھیجا گیا ہے کہ 30 ارکان اسمبلی کی حمایت سچن پائلٹ کے ساتھ ہے، ایسی صورتحال میں اشوک گہلوت کی حکومت اقلیت میں ہے اور ایسے میں انہیں قانون ساز پارٹی کا اجلاس لینے کا حق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح کانگریس کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ طلب کی گئی ہے جس میں سچن پائلٹ نے شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔