روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او کریل دمتریف نے کہا کہ روس کووڈ۔19 ویکسین 'سپوتنک وی' کی تیاری کے لئے بھارت کے ساتھ شراکت کے لیے سوچ رہا ہے۔
گزشتہ چند روز قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا کہ ان کے ملک نے کورونا وائرس (کووڈ-19) کے خلاف دنیا کی پہلی ویکسین تیار کی ہے۔ جو کافی حد تک موثر کام کررہی ہے اور اس بیماری کا مقابلہ کررہی ہے۔
روسی ویکسین سپوتنک وی کو روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے ساتھ ساتھ جمیلیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمیولوجی اینڈ مائکروبیولوجی نے تیار کیا ہے۔
روسی ویکسین کے سلسلے میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کا تیسرا مرحلہ یعنی فیز 3 کے کلینیکل ٹرائلز میں تجربہ نہیں کیا گیا ہے۔
آن لائن پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کریل دمتریف نے کہا کہ 'متعدد ممالک لاطینی امریکہ، ایشیاء اور مشرق وسطی نے بھی اس ویکسین کی تیاری اور اپنے یہاں درآمد سے متعلق دلچسپی دکھائی ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ویکسین کی تیاری ایک بہت اہم مسئلہ ہے۔ فی الحال ہم بھارت کے ساتھ شراکت کے خواہاں ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ جمیلیا ویکسین تیار کرنے کے قابل ہے اور یہ کہنا بہت ضروری ہے کہ ویکسین تیار کرنے کے لئے اس شراکت داری کو قابل عمل بنایا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم جو دعوی کرتے ہیں، وہ مکمل کر کے ہی رہیں گے'۔
دمتریو نے کہا کہ 'روس بین الاقوامی تعاون کا منتظر ہے۔ ہم نہ صرف روس میں بلکہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، برازیل اور بھارت میں بھی کلینیکل ٹرائلز کرنے جارہے ہیں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ہم پانچ سے زیادہ ممالک میں یہ ویکسین تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جس کی ایشیا اور لاطینیہ امریکی میں سب سے زیادہ مانگ ہے'۔
جمیلیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف ایپیڈیمیولوجی اینڈ مائکرو بایالوجی کے ڈائریکٹر اور روسی اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم الیگزینڈر گینسبرگ نے کہا کہ '20،000 سے زائد انسانوں پر ویکسین اور اس سے متعلقہ ادویات کے کلینیکل ٹرائلز میں حصہ لیا ہے'۔